پی کے 38 سے تین شیعہ مسلمانوں کے قتل میں سزا یافتہ فیاض نامزد


پی کے 38 سے تین شیعہ مسلمانوں کے قتل میں سزا یافتہ فیاض نامزد

انتہائی دکھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنی آنکھ پر کالا کپڑا باندھ لیا ہے اور ملک بھر میں کئی کئی قتل و دہشتگرد ی کی واردتوں اور سہولت کاریوں میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جارہی ہے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی بھی حلقہ سے دہشتگرد، دہشتگردوں کی سہولت کاری کرنے والا اور اسی طرح کسی بھی غیر قانونی کیس میں ملوث شخص مجرم ہے اور اسے کسی بھی قسم کی سیاسی نقل حمل کرنے کی اجازت نہیں جبکہ آئین پاکستان کے تحت پارلیمنٹ کے نمائندوں کو صادق و امین ہونا چاہئے اسی صادق و امین کی شرط پر پورا نا اترانے پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا،لیکن انتہائی دکھ کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنی آنکھ پر کالا کپڑا باندھ لیا ہے اور ملک بھر میں کئی کئی قتل و دہشتگرد ی کی واردتوں اور سہولت کاریوں میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جارہی ہے جو نیشنل ایکشن پلان اور آئین پاکستان کی اعلانیہ کی خلاف ورزی ہے، جبکہ اس خلاف ورزی پر عدلیہ بھی خاموش تماشائی ہے۔

اطلاعات کے مطابق کوہاٹ سے بھی تین شیعہ مسلمانوں کے قتل میں ملوث کالعدم جماعت کا سرغنہ فیاض پی کے 38 سے الیکشن کا نامزد ہے اور سیاسی سرگرمیاں کررہا ہے لیکن کوئی قانون حرکت میں نہیں آرہا ہے، فیاض نامی یہ دہشتگرد جیل سے سزا یافتہ اور قتل کے مقدمات میں نامزد ہے اور یہی مقدمات اسے کسی بھی سیاسی سرگرمی میں ملوث ہونے سے روکتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے اسے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی ہے۔

واضح رہے کہ دہشتگردوں کو قومی دھارے میں لانے کی پالیسی پر بھرپور انداز میں عمل کیا جارہا ہے،لیکن ماضی کی بہت سی پالیسیوںکی طرح یہ پالیسی بھی پاکستان کے امن کے لئے ناکام ثابت ہوگی کیونکہ یہ دہشتگرد جن کے منہ کو خون لگ گیا ہے انہیں ٹھنڈا شربت راس نہیں لہذا یہ الیکشن کے ذریعہ اسمبلیوں میں پہنچ کر دہشتگردی کے نیٹ ورکس اور تنظیموں کو سرکاری پروٹوکول میں پروان چڑھائیں گے، اور قومی دھارے کی پالیسی کا خمیازہ ایک بار پھر عوام کو بھگتانا ہوگا، جیسا کہ طالبان کو پرورش کرنے کا ہم ابھی تک عذاب سہہ رہےہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری