متحدہ مجلس عمل کا اتحاد اسلام کیلئے یا اسلام آباد کیلئے ؟


متحدہ مجلس عمل کا اتحاد اسلام کیلئے یا اسلام آباد کیلئے ؟

سوشل میڈیا پر فعال پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ اسلام اسلام کرنے والے متحدہ مجلس عمل کے رہنما کیا ایک ایسی مشترکہ مسجد تعمیر کروائیں گے جہاں شیعہ، سنی، وہابی، دیوبند سب ایک جگہ نماز پڑھ سکیں بصورت دیگر الیکشن سے قبل کافر کافر کہنے والے اور الیکشن کے دوران متحد ہونے والوں کا یہ اتحاد اسلام کی خاطر نہیں بلکہ اسلام آباد کیلئے ہے!

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق متحدہ مجلس عمل کے صدر و جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت آ گئی تو ملک میں اسلام نہیں رہے گا۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑی گئی جنگ کے باوجود امن وامان کی خطرناک صورتحال ان اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، بتایا جائے جن کی کمر توڑ دی وہ کیوں اٹھ گئے۔

انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں ہماری جماعت کے تین کارکنان کو قتل کیا گیا، بلور خاندان کے خوبصورت نفیس نوجوان کو مارا گیا جب کہ مستونگ میں خودکش دھماکا اور اکرم درانی پر حملہ ہوا، ان سب  کا کیا مقصد ہے ہم نےدھمکیوں کے باوجود الیکشن مہم نہیں روکی جب کہ پولنگ کے دن بھی خطرہ  محسوس کررہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایم ایم اے کا مقابلہ مذہب کی مداخلت کو ختم کرنے والوں کے خلاف ہے اگر تحریک انصاف کی حکومت آ گئی تو ملک میں اسلام نہیں رہے گا، متحدہ مجلس عمل میں اتحاد ہے جب کہ دیگر جماعتوں میں ٹکٹوں کی تقسیم پر مسئلہ بنا، مینڈیٹ ملنے کے بعد اتحاد کا فیصلہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر فعال پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ اسلام اسلام کرنے والے متحدہ مجلس عمل کے رہنما کیا ایک مشترکہ مشجد تعمیر کروائیں گے جہاں شیعہ، سنی، وہابی، دیوبند الغرض تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مسلمان ایک جگہ نماز پڑھ سکیں بصورت دیگر الیکشن سے قبل کافر کافر کہنے والے اور الیکشن کے دوران متحد ہونے والوں کا یہ اتحاد اسلام کی خاطر نہیں بلکہ اسلام آباد کیلئے ہے!

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری