مودی کیخلاف اتحادی جماعت علیحدگی کے بعد میدان میں؛ تحریک عدم اعتماد بحث کے لیے منظور


مودی کیخلاف اتحادی جماعت علیحدگی کے بعد میدان میں؛ تحریک عدم اعتماد بحث کے لیے منظور

تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والی جماعت ٹی ڈی پی نے مارچ کے مہینے میں بی جے پی کی اتحادی حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارتی لوک سبھا کی اسپیکر سمترا مہاجن نے وزیراعظم نریندرا مودی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر بحث کی منظوری دے دی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس کے پہلے روز پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی کہ کئی اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ اسے قبول کرلیا جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔

پارلیمانی امور کے وزیر کے توجہ دلاؤ نوٹس پر رولنگ دیتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی کے سرینواس کی تحریک سب سے پہلے موصول ہوئی تھی اس لیے ان کی تحریک عدم اعتماد کو منظور کرتے ہوئے انہیں تجویز پیش کرنے کی اجازت دے رہی ہوں۔ جمعہ کے روز اس پر بحث کی جائے گی۔

واضح رہے کہ مودی سرکار کو اپنے چار سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہوگا۔ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والی جماعت ٹی ڈی پی نے مارچ کے مہینے میں بی جے پی کی اتحادی حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ قبل ازیں بجٹ سیشن کے دوران بھی اسی جماعت نے تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری