ایران: یمن میں تین ماہ کیلئے سیز فائر کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں


ایران: یمن میں تین ماہ کیلئے سیز فائر کی تجویز کا خیر مقدم کرتے ہیں

اسلامی جمہوریہ ایران کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یمن میں تین ماہ کیلئے جنگ بندی کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ  ایران اسلامی ملکوں کی بعض شخصیات کے اس بیان کی حمایت کرتا ہے جس میں تین مہینے کے لئے یمن پر جارحیت بند کئے جانے کی تجویز پیش کی گئ ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، یمن پر وحشیانہ اور تباہ کن جارحیت کے آغاز سے ہی اس کی مخالفت کرتا رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے جنگ یمن کے خاتمے کے لئے چار شقوں پر مشتمل ایک تجویز بھی پیش کی ہے۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، ہر اس تجویز کا خیر مقدم کرے گا جس میں گفتگو، مذاکرات اور سیاسی طریقے سے یمن کے بحران کا حل پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ، تین مہینے کے لئے جنگ یمن بند کرنے کی تجویز پیش کرنے والے مسلم رہنماؤں کے احساس ذمہ داری کو قابل تعریف سمجھتا ہے اور اس تجویزپر عمل درآمد میں ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہے ۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اسی کے ساتھ عالمی برادری بالخصوص اسلامی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس تباہ کن جنگ کو بندکرانے کے لئے اپنی کوششیں تیز کردیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ایران کے  وزیر خارجہ کی تجویز میں کہا گیا ہے، متارکہ جنگ، فوری فائربندی، انسان دوستانہ امداد کی ترسیل، یمنی گروہوں کے درمیان سیاسی مذاکرات کا آغاز، اور وسیع البنیاد قومی حکومت کی تشکیل،  یمن میں پائیدار امن قائم کرنے کی بنیادی راہیں ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ بعض اسلامی رہنماؤں نے حال ہی میں اردن میں ایک کانفرنس میں یمن میں تین مہینےکے لئے جنگ بند کرنے اور اقوام متحدہ کی نگرانی میں  امن مذاکرات کے آغاز کی تجویز پیش کی ہے۔

سعودی حکومت نے متحدہ عرب امارات اور چند دیگر رجعت پسند علاقائی حکومتوں کے اتحاد اور امریکا، بعض یورپی حکومتوں اور غاصب صیہونی حکومت کے مکمل تعاون سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیت کا آغاز کررکھا ہے۔

یمن پر سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کی وحشیانہ جارحیت میں اب تک بڑی تعداد میں عورتوں اور بچوں سمیت چودہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید، دسیوں ہزار زخمی اور کئی ملین بے گھر ہوچکے ہیں۔ اس کے علاہ جارح امریکی سعودی اتحاد کے ظالمانہ محاصرے کے نتیجے میں یمنی عوام کو انواع و اقسام کی مشکلات، کھانے پینے کی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت اور بھوک مری کا سامنا ہے لیکن یمنی فوج اور عوام کی قابل تعریف استقامت و مزاحمت کے نتیجے میں جارحین کا کوئی بھی مقصد پورا نہیں ہوا ہے۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری