پینٹاگون کا افغانستان میں اپنی بربریت کا اعتراف؛ پہلی ششماہی میں 2911 بم گرائے


پینٹاگون کا افغانستان میں اپنی بربریت کا اعتراف؛ پہلی ششماہی میں 2911 بم گرائے

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون افغانستان میں اپنی بربریت پر فخر کرتے ہوئے ریکارڈ تعداد میں بم گرانے کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ رواں سال 2018ء کی پہلی شش ماہی میں امریکہ اور اْس کے اتحادیوں نے افغانستان پر 2911 بم گرائے۔

خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی قیادت اتحاد نے اس سال افغانستان میں ریکارڈ تعداد میں بم گرائے ہیں،رواں سال 2018ء کی پہلی شش ماہی میں امریکہ اور اْس کے اتحادیوں نے افغانستان پر 2911 بم گرائے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ رواں سال 2018ء کی پہلی شش ماہی میں امریکہ اور اْس کے اتحادیوں نے افغانستان پر 2911 بم گرائے۔ یہ تعداد گذشتہ سال افغانستان میں اسی مدت کے دوران استعمال کیے گئے بموں کے مقابلے میں تقریباً 2گنا ہے جبکہ 2011ء میں جب سنگین لڑائی جاری تھی، اس کے مقابلے میں تقریباً 700 سے زیادہ بم گرائے گئے۔

خیال رہے کہ بم حملوں میں یہ تیزی اگست 2017ء میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فوجی مشن جاری رکھنے کے اعلان کے بعد آئی۔ جون میں افغانستان میں توقعات کی ایک مختصر نئی لہر اْس وقت سامنے آئی جب افغان حکومت اور طالبان نے رمضان کے متبرک مہینے کی تکمیل پر کامیابی کیساتھ سہ روزہ جنگ بندی کی۔ حالانکہ امریکہ نے طالبان کیخلاف 2 ہفتوں تک "جارحانہ حملے" معطل کرکے جنگ بندی جاری رکھی، تاہم امریکی قیادت والے اتحاد نے جون میں 572 بم گرائے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری