ریکوڈک کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان


ریکوڈک کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ ریکوڈک کا مسئلہ بات چیت سے حل کرنے کی کوشش کریں گے ورنہ 10ارب ڈالر جرمانہ لگ گیا توادا کرنا بلوچستان اور وفاق کے لیے مشکل ہوگا۔

خبررساں تسنیم ادارے کی رپورٹ کے مطابق، جام کمال کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کیس میں بلوچستان حکومت نے صرف وکلا کو ساڑھے 3 ارب روپے ادا کردیے ہیں۔

ریکوڈک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر10ارب ڈالر جرمانہ ہوا تو اس صورت میں بلوچستان اور وفاق دونوں کے لیے اس کو ادا کرنا مشکل ہوگا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کوشش کریں گے کہ ریکوڈک کا مسئلہ بات چیت سے ہی حل ہوجائے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں افغانستان اور ایران کی سرحد کے قریب مشہور علاقے چاغی میں سونے اور تانبے کے ذخائر کونکالنے کے منصوبے کا نام ریکوڈک ہے۔

ریکوڈک دنیا میں سونے اور تانبے کے پانچویں بڑے ذخائر کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے مقامی، علاقائی اور عالمی عناصر ہیں اور سب سے بڑا مسئلہ افغان سرحد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روزانہ ڈیڑھ کلو میٹرسرحد پر باڑ کا کام مکمل کیاجاتا ہے، افغانستان میں 40 سالہ جنگ کے اثرات پاکستان پر پڑے۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں فرقہ وارانہ، مذہبی، قبائلی، ریاست مخالف اوردیگر اقسام کی بدامنی رہی ہے تاہم اس کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری