افغانستان: گزشتہ ماہ پرتشدد واقعات میں 261 عام شہری جاں بحق


افغانستان: گزشتہ ماہ پرتشدد واقعات میں 261 عام شہری جاں بحق

اسلامی ملک افغانستان میں اگست کے مہینے میں امریکی اور دہشت گردوں کی بربریت سے 261 عام شہری جاں بحق ہوئے۔


افغانستان میں امریکی حملوں میں عام شہریوں کا قتل عام معمول بن چکا ہے، عام شہریوں کی حفاظت پر مامور ادارے کا کہنا ہے کہ صرف اگست کے مہینے میں 261افغان شہری جاں بحق اور 524 شدید زخمی ہوگئےہیں۔
تسنیم خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شہریوں کی جان ومال کی حفاظت پر مامور ادارے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ ماہ اگست کے مہینے میں غیرملکی افواج کے زمینی، فضائی حملوں اور دہشت گردوں کے بم حملوں نےمزید785 عام شہریوں کوخاک وخون میں غلطاں کردیا۔
خیال رہے کہ اگست ہی میں افغانستان صوبہ پکتیا میں ایک شیعہ مسجد پر ہونے والے خودکش حملے میں کم ازکم 40 شہید اور 54 زخمی ہوگئے تھے۔ مسجد میں دھماکا اس وقت ہوا، جب نماز جمعہ کی ادائیگی کی جارہی تھی۔
سینئر حکومتی اہلکار«عبدالله حضرت» کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں داخل ہوکر نمازیوں پر گولیاں برسائیں اور اس کے بعد ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
ادارے کا کہنا ہے کہ صوبہ ننگرہار میں داعش کے حملے اور امریکی فوج کی بمباری میں سب سے زیادہ جانی نقصانات ہوئے، سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور کابل حکام داعش کو طالبان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی فضائی حملوں میں درجنوں عام شہری ہلاک یا زخمی ہوچکے ہیں اور کابل حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ 
یاد رہے کہ ماہ جولائی میں 513 افغان شہری ہلاک یا زخمی ہوگئے تھے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری