افغان اور بنگالی مہاجرین کو شہریت دینے کا فیصلہ نہیں کیا، عمران خان


افغان اور بنگالی مہاجرین کو شہریت دینے کا فیصلہ نہیں کیا، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے ابھی افغان اور بنگالی مہاجرین کو شہریت دینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا بلکہ تجاویز مانگی ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کہنا ہے کہ میں نے یہ بات اس لئے کی ہے کہ اس پر بحث کی جائے، فیصلہ سب کی مشاورت سے کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہمارا مینگل صاحب کی پارٹی سے یہ معاہدہ ہواہے کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جائے گا لیکن قانون یہ کہتا ہے کہ جو بچے یہاں پید اہوئے ہیں ان کا شہریت کا حق بنتا ہے۔

انہوں نے کہا اسٹریٹ کرائم میں یہی لوگ ملوث ہیں، انہیں نوکری نہیں ملتی، یہ مسئلہ حل نہ کیا تو شدید مسائل پیدا ہوں گے۔

واضح رہے کہ عمران خان کی تقریرپرسخت تنقید کا سلسلہ جاری ہے بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہےکہ یہ کام پارلیمنٹ کا ہے نہ وزیراعظم کا۔

بعض سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ دینے سے مزید افغان شہری پاکستان کا رخ کرسکتے ہیں،

 قبل ازیں سردار اختر مینگل نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے کراچی میں ایک بیان دیا ہے کہ افغان مہاجرین اور بنگا لیوں کو شناختی کارڈ اور شہریت دی جا ئے گی۔ جب وزیراعظم اعلان کرتا ہے تو اسے ریاست کی پالیسی تصور کیا جا تا ہے۔ یہ بلوچستان کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ ہمارے ساتھ حکومت نے 6 نکاتی معاہدہ کیا تھا۔ ایک نکتہ یہ تھا کہ افغان مہاجرین کو وطن واپس بھیجا جا ئے گا، اگر پہلے ہی دن ایک نکتہ کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو ہم یہاں بیٹھ کر کیا کریں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں افغانستان اور بنگلادیش سمیت مختلف ممالک کے لاکھوں پناگزین قانونی اور غیرقانونی طور پر مقیم ہیں۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری