مقبوضہ کشمیرمیں عزاداری پرپابندی، بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری مسلمان شہید


مقبوضہ کشمیرمیں عزاداری پرپابندی، بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری مسلمان شہید

مقبوضہ کشمیرمیں انڈین فورسز نے ناکے لگاکرعزاداروں کو جلوس نکالنے سے روکا اور فوج کی جانب سے جاری ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

تسنیم خبررساں ادارے کشمیری ذراٰئع کے حوالےسے بتایا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں محرم الحرام کے سلسلے میں نکالے جانے والے جلوسوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

کشمیری حریت رہنما یٰسین ملک نے مقبوضہ کشمیرمیں اسلام آباد کے علاقے کھنابل میں کئی سال قبل 8 محرم کو بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی میں قتل کیے جانے والے نوجوانوں، معروف احمد، بلال احمد اور نور الامین، کی برسی پر انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

یاد رہے کہ معروف احمد کو 18 ستمبر 2010 میں بھارتی فورسز نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگانے پر مجبور کیا تھا جبکہ دیگر دو کشمیری نوجوان معروف احمد کی نماز جنازہ کے دوران انڈین فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

سری نگر سے جاری بیان میں یٰسین ملک کا کہنا تھا کہ 'یہ نوجوان دہلی کی جارحیت کا نشانہ بنے اور تاحال ان کے قاتل آزاد گھوم رہے ہیں جبکہ مقتولین کے پیارے تا حال اپنے بچوں کے لیے انصاف حاصل کرنے کے لیے قانونی جنگ لڑ رہے ہیں'۔

انہوں ںے مزید کہا کہ 2008، 2010، 2011 اور 2016 سے اب تک سیکڑوں کشمیریوں کو بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی کے دوران قتل کیا جبکہ ان کے قاتل سزا حاصل کرنے کے بجائے آزاد گھوم رہے ہیں۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں آل پارٹیزحریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور دیگر حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک نے ایک مشترکہ جاری بیان میں محرم الحرام کے دوران بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیریوں کے خلاف طاقت کے بے دریغ استعمال کی مذمت کی۔

یاد رہے کہ مقبوضہ وادی میں شہادت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں گزشتہ روز جلوس نکالا جانا تھا لیکن بھارت نواز انتظامیہ نے ماتمی جلوس کی اجازت نہیں دی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری