عمران خان کی نااہلی کی درخواست کی سماعت 24ستمبر کو ہوگی


عمران خان کی نااہلی کی درخواست کی سماعت 24ستمبر کو ہوگی

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے کرے گا۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری کاز لسٹ کے مطابق 24 ستمبر بروز پیر کو درخواست کی سماعت کرنے والے بینچ میں جسٹس ثاقب نثار، جسٹس عمر عطا بندیلا اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل ہوں گے۔

عمران خان کی نااہلی کے لیے یہ درخواست بیرسٹر دانیال چوہدری کی طرف سے گزشتہ سال مئی میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تشکیل کے فوری بعد دائر کی گئی تھی اور اس وقت سے زیر التوا تھی۔

درخواست گزار کی جانب سے جے آئی ٹی اراکین سے خصوصی حلف لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاکہ انہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی تقاریر کے زیر اثر آنے سے بچایا جاسکے۔

ڈان نیوز کے مطابق ایڈووکیٹ قوسین فیصل مفتی کی وساطت سے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ عمران خان کو ایسی سرگرمیوں سے روکے جس سے جے آئی ٹی اراکین کے ذہن متاثر ہوں، کیونکہ ان کی تقاریر اور پریس ریلیزز تحقیقاتی ٹیم کو بدگمان کرسکتی ہیں۔

درخواست میں اس تشویش کا بھی اظہار کیا گیا تھا کہ اگر عمران خان کو سیاسی بیانات سے نہ روکا گیا تو اس سے مبینہ طور پر جمہورت کے پٹڑی سے اترنے کا خطرہ ہے۔

دانیال عزیز نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو ٹی وی چینلز کی جانب سے ملک کی خودمختاری، سالمیت اور یکجہتی کے خلاف مواد نشر کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ عمران خان پاناما پیپرز کیس کے فیصلے اور جے آئی ٹ کی تحقیقات پر اثرانداز ہونے کے لیے تقاریر کر رہے ہیں۔

درخواست میں مزید الزام لگایا گیا کہ عمران خان کے قول و فعل حکومت کو غیر مستحکم کرکے قومی اور بین الاقوامی معاملات میں اس کے فیصلوں کی قوت کو کمزور کرنے کے مترادف ہیں۔

اس کے علاوہ درخواست میں 2013 کے عام انتخابات میں سیتا وائٹ کو اپنی بیٹی کے طور پر کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر، عمران خان کو نااہل قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری