گلگت: چلاس میں ایئراسٹرپ قابل استعمال قرار


گلگت: چلاس میں ایئراسٹرپ قابل استعمال قرار

دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں ماہرین پر مشتمل ٹیکنیکل کمیٹی نے اہم سنگ میل حاصل کرلیا اور چلاس میں موجود ایئر اسٹرپ کو قابل استعمال قرار دے دیا۔

چیئرمین واپڈا نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے درخواست کی تھی کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے پروجیکٹ کے قریب ایئرپورٹ کی ضرورت ہے تاکہ تعمیراتی ماہرین اور مشینری کو تیزی سے ڈیم کی تعمیر کے مقام پر پہنچایا جاسکے۔

واپڈا ذرائع کے مطابق اس درخواست کے جواب میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر محمد عبید الرحمان عباسی کے سربراہی میں 9 رکنی ٹیم نے گلگت بلتستان میں چلاس ایئر اسٹرپ کا دورہ کیا۔

برطانوی دور میں بنی اس ایئر اسٹرپ کو طیاروں کیلئے  1970 کے بعد سے استعمال نہیں کیا گیا ہے جب کہ واپڈا ذرائع کے مطابق سی  اے  اے اور پاکستان ایئرفورس کے ماہرین نے ایئر اسٹرپ کو مرمت کے بعد قابل استعمال قرار دیا ہے۔

اس ایئراسٹرپ پر محدود سہولتوں کی فراہمی کے بعد سی ون تھرٹی اور  اے ٹی آر طیاروں سمیت چھوٹے طیارے بھی لینڈنگ کر سکیں گے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چلاس ایئر اسٹرپ کی بحالی ایک سال کے اندر ممکن ہے۔

واپڈا ذرائع نے بتایا کہ چلاس ایئر اسٹرپ کو 8 سے 10 سال تک استعمال کیا جاسکتا ہے اور اس کے بعد یہ مقام بھی بھاشا ڈیم کے پانی میں ڈوب جائے گا لیکن اس سے پہلے چلاس ایئراسٹرپ اپنا مقصد حاصل کرچکی ہوگی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری