آئی ایس آئی کے خلاف بات کرنے کی سزا عہدے سے برطرفی


آئی ایس آئی کے خلاف بات کرنے کی سزا عہدے سے برطرفی

سپریم جوڈیشل کونسل آف پاکستان کی سفارش پر ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،شوکت عزیز صدیقی نے 21 جولائی کو راولپنڈی بار کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے آئی ایس آئیکے خلاف بیان دیا، جسٹس شوکت نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے۔

واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی عدالتی امور میں مداخلت کر رہی ہے اور خوف و جبر کی فضا کی ذمہ دار عدلیہ بھی ہے جبکہ میڈیا والے بھی گھٹنے ٹیک چکے ہیں اور سچ نہیں بتا سکتے، میڈیا کی آزادی بھی بندوق کی نوک پر سلب ہو چکی ہے_

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری