زینب کے قاتل کوسرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد


زینب کے قاتل کوسرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد

لاہورہائیکورٹ نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد کردی۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، لاہور ہائیکورٹ کے جج نے زینب قتل کے مجرم عمران خان کو سرعام پھانسی دینے کیلئے مقتولہ کے والدکی درخواست کی سماعت کی،وکیل درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ انسداددہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 22 کے تحت پبلک مقام پرپھانسی ہوسکتی ہے،عدالت نے کہا کہ آپ سیکشن 22 پڑھیں، سیکشن میں لکھاہے یہ حکومت کاکام ہے،ہم حکومت نہیں،عدالت نے استفسار کیا کہ اس معاملے پرحکومت کوکوئی درخواست دی؟

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ حکومت کودرخواست دی لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ اتنالیٹ آئے ہیں عدالت میں، کل پھانسی کی تاریخ مقررہے،اس دوران عدالت میں موجود سرکاری وکیل نے مجرم عمران کے ڈیتھ وارنٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت جیل قوانین 354 دیکھے، سرعام پھانسی دینا جیل قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت جیل میں پھانسی کے وقت کیمرے لے کر جانے کی اجازت اور مجرم کی پھانسی براہ راست دکھانے کی اجازت ہی دے دی، ہم سارا خرچ برداشت کرلیں گے۔

تاہم عدالت نے درخواست گزار کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست مسترد کردی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری