امریکی حکام خوف اور ذہنی تناو کے شکار ہیں، ایرانی وزیرخارجہ


امریکی حکام خوف اور ذہنی تناو کے شکار ہیں، ایرانی وزیرخارجہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے ایران پر نئی امریکی پابندیوں پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکام خوف اور ذہنی تناو کا شکار ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی اقدامات کو ایران کے خلاف نفسیاتی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے سمندر میں ڈوبی ہوئی کشتی اور 6 سال پہلے بند ہونے والے بینک پر پابندیاں لگائی ہیں جس سے ان کی ذہنیت کا اندازہ لگایا جا سکتاہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے توئٹر پر ایران مخالف نئی امریکی پابندیوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نہایت مایوسی کے ساتھ ایران کے خلاف نفسیاتی جنگ کو آگے بڑھارہا ہے، امریکا نے ایک ایسی  کشتی اور بینک پر پابندی عائد کی جو ایک سال پہلے سمندر میں ڈوب گئی اور وہ بینک بھی 6 سال پہلے بند ہوگیا تھا.

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے صرف ایرانی اداروں پر پابندیاں نہیں لگائیں بلکہ اس نے براہ راست ایرانی عوام کو نشانہ بنایا ہے.

جواد ظریف نے کہا کہ ’ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے اعلان کے وقت سے اب تک امریکا اپنے اہداف حاصل نہیں کر سکا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے گزشتہ روز ایران کے خلاف نئی پابندیوں کی فہرست جاری کردی جس میں ایرانی کشتی سانچی کا بھی نام  شامل ہے جو گزشتہ سال آتشزدگی کے واقعے میں سمندر میں ڈوب گئی تھی۔ سانچی ایران کی قومی تیل کمپنی کی ملکیت تھی جس کو پاناما کے جھنڈے لگا کر مصنوعات کی ترسیل کے لئے استعمال کیا جاتا تھا.

یاد رہے کہ رواں برس کے 6 جنوری کو ایران کا تیل بردار جہاز سانچی ایک چینی کارگو جہاز سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں جہاز میں شدید نوعیت کی آگ بھڑک اٹھی. اس واقعے میں جہاز کا 32 رکنی عملہ جس میں 30 ایرانی اور 2 بنگلہ دیشی شہری شامل تھے، جاں بحق ہوئے.

 

اہم ترین اسلامی بیداری خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری