بنگلادیش نےروہنگیا مہاجرین کی جبری واپسی کا حکم منسوخ کردیا


بنگلادیش نےروہنگیا مہاجرین کی جبری واپسی کا حکم منسوخ کردیا

بنگلادیش میں مقیم لاکھوں روہنگیا مہاجرین کی میانمار واپسی منسوخ کردی گئی۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، بنگلادیش میں پناہ لینے والے تقریبا 7 لاکھ کے قریب روہنگیا مہاجرین کی وطن واپسی رواں ماہ کے وسط میں شروع ہونا تھی جو اب منسوخ کردی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلایش حکام کی جانب سے یہ واپسی کا منصوبہ ترک کیا گیا ہے، جبکہ واپسی کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے تھے۔

بنگلایش حکام کا کہنا ہے کہ رہنگیا مہاجرین کی خواہش کے بغیر انہیں واپس نہیں بھیجا جاسکتا، کوئی مہاجر بنگلایش چھوڑنے پر رضامند نہیں ہے۔

حکام کے مطابق ہم انہیں زبردستی بھیج نہیں سکتے، یہاں انہیں ہرممکن سہولیات فراہم کی گئی۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے تعاون سے میانمار اور بنگلا دیش کے مابین طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کا سلسلہ وسط نومبر سے شروع کیا جانا تھا۔

یاد رہے کہ میانمار کی مغربی ریاست راکھین سے گزشتہ برس اگست کے مہینے میں ملکی فوج کے کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً سات لاکھ روہنگیا باشندے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہوگئے تھے۔

رواں برس ستمبر میں اقوام متحدہ نے ‫میانمارکی فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور اجتماعی زیادتی میں ملوث قرار دے کر میانمار کے آرمی چیف اور پانچ جنرلز سمیت اعلیٰ فوجی قیادت پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی تھی۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری