مقبوضہ کشمیرمیں ''دیوار مہربانی'' کی رونقیں + تصاویر


مقبوضہ کشمیرمیں ''دیوار مہربانی'' کی رونقیں + تصاویر

اسلامی جمہوریہ ایران کی مانند اب دیوارِ مہربانی کا سلسلہ مقبوضہ کشمیرمیں بھی شروع ہو چکا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق،  مقبوضہ کشمیر کے ضلع سرینگرمیں بھی اسلامی جمہوریہ ایران کی مانند اب دیوارِ مہربانی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جس میں لوگوں کی کثیر تعداد بڑھ چڑھ کرحصہ لے رہی ہے

 تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں گذشتہ دہائیوں کی نسبت رواں سال کا موسمٍ سرما انتہائی سرد ہے جس کی وجہ سے  "Who is Hussain " آرگنائزیشن کے ممبران نے ضلع سرینگر میں  بے گھر اور غریب افراد کی مدد کے لیے ایک ”وال آف کائنڈنس“ بنائی ۔

اس ”دیوارٍ مہربانی“ پر لوگ استعمال کے قابل گرم کپڑے اور لحاف لٹکاتے ہیں تاکہ مجبور، غریب اور بے گھر افراد کو اس شدید موسم سے بچنے میں تھوڑی مدد مل سکے۔

واضح رہے کہ دیوارٍ مہربانی کا تصور سب سے پہلے اسلامی جمہوریہ ایران نے دیاتھا۔

ایران کے بعد پاکستان میں ’’ دیوار مہربانی ‘‘کے نام سے ایک مہم شروع کی گئی تھی جس میں لوگ روز مرہ استعمال کی ایسی چیزیں اور فالتو کپڑے  لٹکا دیتے تھے جو ان کے استعمال میں اضافی ہوتے اور ضرورت مند افراد ’’ دیوار مہربانی ‘‘ سے اپنی مرضی اور ضرورت کی اشیا بلا اجازت لے جاتے تھے ’’دیوار مہربانی ‘‘ کو پاکستان بھر میں بھر پور پذیرائی حاصل ہوئی تھی اور اب بھی کئی شہروں میں دیوار مہربانی کا سلسلہ جاری ہے۔

دیوار مہربانی بنانے والوں کا کہنا ہے کہ وسائل کی کمی کا شکار طبقے کو بن مانگے اشیائے ضروریہ فراہم کرنے کے لئے دیوار مہربانی کے طفیل مخیر حضرات اپنی ضرورت سے زائد اشیاء خاموشی سے یہاں رکھ جاتے ہیں جن کو مخلوق الحال بنا دست سوال کئے یہاں سے لے جاتے ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری