طالبان نے افغانستان میں وہابیت اور سلفیت کی پیروی ممنوع قرار دیا+ سند


طالبان نے افغانستان میں وہابیت اور سلفیت کی پیروی ممنوع قرار دیا+ سند

ذرائع کا کہنا ہے کہ شمال مغربی افغانستان میں طالبان نے وہابیت اور سلفیت کے افکار کی پیروی کو ممنوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہابی افکار امت مسلمہ میں تفرقے کا باعث بنتے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے نے «آوا» کے حوالے سے بتایا ہے کہ شمال مغربی افغانستان میں طالبان کی عسکری قیادت نے وہابیت اور سفلیت کی پیروی کو ممنوع قرار دیا ہے۔

طالبان کی عسکری کمیشن کا کہنا ہے کہ وہابیت، سلفیت، بریلویت اور بنجپیریت کے افکار معاشرے میں تفرقے کا باعث بنتے ہیں لہذا ان کی پیروی نہ کی جائے۔

عسکری کمیشن کا مزید کہنا ہے کہ طالبان میں وہابی اور سلفی العقیدہ افراد کو کسی قسم کی ذمہ داری نہ دی جائے اوراگر طالبان کا کوئی فرد وہابی اور سلفی افکار کی پیروی کرتا ہے تو اس سے فوری طور پر عہدے سے برطرف کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران سعودی عرب سمیت بعض خیلجی ممالک افغانستان میں وہابی اور سلفی افکارکی ترویج کی کوشش کرتے رہے ہیں۔

سعودی حکام نے صوبہ ننگرہار میں اسلامی یونیورسٹی کے نام سے ایک مدرسہ بنایا ہے جس کا اصل مقصد افغانستان میں وہابیت کو فروغ دینا ہے۔

 

 

 

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری