سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع


سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

بینکنگ عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری 2019 تک توسیع کردی۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت ختم ہونے پر آصف زرداری اور فریال تالپور بینکنگ عدالت پہنچے، جہاں ان کی ضمانت میں توسیع کردی گئی۔

سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی بینکنگ عدالت میں پیشی کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ارکان پارلیمنٹ، ارکان صوبائی اسمبلی اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ سیکیورٹی انتظامات کے پیش نظر عدالت کے اطراف بیریئرز لگادیے گئے تھے۔

آصف زرداری کی بینکنگ عدالت پیشی کے موقع پر سینیٹر رحمٰن ملک، سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، نثار کھوڑو، امتیاز شیخ، سلمان مراد، وقار مہدی، راشد ربانی، اعجاز جاکھرانی اور دیگر رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر کارکنان نے کمرہ عدالت میں گھسنے کی کوشش کی اور آصف زرداری کے حق میں نعرے بازی کی، جس پر عدالت کے جج نے کمرہ عدالت کی صورتحال پر برہمی کا اظہار کیا۔

دوران سماعت عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ اس کیس میں کیا پوزیشن ہے، جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جے آئی ٹی) رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے اور اس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کردی۔

واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں مرکزی ملزم حسین لوائی، اومنی گروپ کے انور مجید اور عبدالغنی مجید کی پیشی کی عدم پیشی کا معاملہ بھی آیا، ملزمان کے وکیل شوکت حیات نے کہا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، ان کے موکل کو پیش کیا جانا چاہیے۔

جس پر عدالت نے وکیل کو تحریری جواب جمع کرانے کا کہا، جس پر حسین لوائی کے وکیل نے درخواست دائر کی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ عدالت حسین لوائی کی عدم پیشی پر اڈیالہ جیل انتظامیہ سے جواب طلب کرے، گزشتہ سماعت پر عدالت نے حسین لوائی کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا لیکن جیل انتظامیہ نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا۔

اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر پیپلز پارٹی نے حکمت عملی تیار کی تھی اور تمام ارکان پارلیمنٹ، ارکان صوبائی اسمبلی اور کارکنان کو عدالت پہنچنے کی ہدایت کی تھی جبکہ خواتین ونگ نے بھی تمام عہدیداروں کو عدالت میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری