ترکی کی معارف فاؤنڈیشن نے پاک ترک اسکولوں کا انتظام سنبھال لیا


ترکی کی معارف فاؤنڈیشن نے پاک ترک اسکولوں کا انتظام سنبھال لیا

ترکی کی معارف فاؤنڈیشن نے باضابطہ طور پر پاکستان میں موجود تمام ترک اسکولوں کا انتظام سنبھال لیا جو اس سے قبل فتح اللہ گولن کی تنظیم سے منسلک تھے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، پاکستان کے مختلف شہروں 28 پاک ترک اسکول قائم ہیں جن میں کراچی اور اسلام آباد کے اسکولوں کا انتظام جمعے جبکہ لاہور کے پاک ترک اسکولوں کا انتطام منگل کو معارف فاؤنڈیشن کے سپرد کیا گیا۔

قبل ازیں سپریم کورٹ پاکستان نے حکومت کو ہدایت کی تھی کہ گولن آرگنائزیشن کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے اور اس کے زیر اہتمام چلنے والے تمام اسکولوں کا انتظام معارف

واضح رہے کہ ترکی نے 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد معارف فاؤنڈیشن قائم کی تھی، تا کہ دیگر ممالک میں موجود ترک اسکولوں کا انتظام سنبھالا جائے جو گولن آرگنائزیشن سے منسلک تھے جس نے بین الاقوامی سطح پر متعدد اسکول اور تعلیمی ادارے قائم کیے تھے۔

خیال رہے کہ پاک ترک اسکول کا انتظام فتح اللہ گولن سے منسلک فاؤنڈیشن چلاتی تھی جو ماضی میں ترک صدر طیب اردوان کی ایک اتحادی جماعت تھی۔

تاہم 2016 کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکومت کی جانب سے فتح اللہ گولن پر اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے بعد سے عالمی سطح پر گولن فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے مذہبی اور تعلیمی اداروں کے نیٹ ورک کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا گیا تھا۔

انقرہ کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ فتح اللہ گولن طویل عرصے سے ترک اداروں بالخصوص فوج، پولیس اور عدلیہ میں مداخلت کرکے ریاستی اقتدار کا خاتمہ کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔

یہ بات بھی مدِ نظر رہے کہ پاک ترک اسکولوں کے طلبا اور ان کےوالدین نے اسکولوں کے اساتذہ کو ترکی کے حوالے کرنے اور اسکولوں کو فاؤنڈیشن کے زیرانتظام کرنے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

دوسری جانب اس حوالے سے ایک بیان میں معارف فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر بیرول اگون کا کہنا تھا کہ ان کی آرگنائزیشن جمہوریہ ترکی کی جانب سے کیے گئے باہمی اور کثیرالنوع معاہدوں کی بنیاد پر مختلف ممالک میں گولن فاؤنڈیشن سے منسلک تعلیمی اور دیگر اداروں کا انتظام سنبھال رہی ہے۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری