سینیٹ کمیٹی:75 ہزارڈاکٹروں کی رجسٹریشن میعاد ختم ہونے کا انکشاف


سینیٹ کمیٹی:75 ہزارڈاکٹروں کی رجسٹریشن میعاد ختم ہونے کا انکشاف

سینیٹ قائمہ کمیٹی ہیلتھ کی ذیلی کمیٹی میں ملک کے 75 ہزار ڈاکٹرز کی رجسٹریشن معیاد 15،10سال سے ختم ہونے کا انکشاف ہواہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، کمیٹی نے پی ایم ڈی سی پر اظہاربرہمی کرتے ہوئے تمام صوبوں کو خط لکھنے کی ہدایت کردی جبکہ ملک بھر کے غیر رجسٹرڈ ڈاکٹرز کا ڈیٹا طلب کر لیا۔

کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ ملک کی 22 کروڑ عوام کیلیے اصلی اور جعلی ادویات کے چیک کیلیے صرف ایک لیبارٹری فنکشنل ہے۔

سینیٹراشوک کمار کی زیرصدارت اجلاس میںکمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے پی ایم ڈی سی حکام کا کہناتھا ملک کے 75 ہزار ڈاکٹرز نے لائسنس تجدید نہیں کرائے۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ وفاق کے چار سرکاری ہسپتال میں 60 سے زائد ڈاکٹرز کے لائسنس کی معیاد ختم ہو چکی ہے، 60 ڈاکٹرز پی ایم ڈی سی کی رجسٹریشن کینسل ہونے کے باوجود کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

کمیٹی نے ڈیپوٹیشن پر بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز کی تفصیلات طلب کر لی۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ چاروں صوبوں کو خط لکھا جائے، وہ ایسے ڈاکٹرزکی فہرست فراہم کریں جن کے لائسنس ایکسپائر ہو چکے۔

پی ایم ڈی سی حکام نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں ایک ڈرگ انسپکٹر ہے اور 890 سے زائد میڈیکل اسٹورز ہیں کس طرح سب سٹینڈر اور اسمگل شدہ دوائیوں کو ایک شخص پکڑے گا۔

کمیٹی نے وزارت صحت کوفوراً وفاق کے ہرزون میں ایک ڈرگ انسپکٹر تعینات کروانے کی سفارش کی دی ہے۔

علاوہ ازیں سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے اداروں کی جانب سے شہریوں کی خلاف قانون بلیک لسٹ بنانے پرگہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ ڈی جی ایف آئی اے ، ڈی جی پاسپورٹس سیکریٹری انسانی حقوق کو طلب کر لیا،جاویدعباسی کی زیر صدارت اجلاس میں لوگوں کے نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے اور اس کی قانونی حیثیت کے معاملے پر رضا ربانی،مصطفی نواز ،مصدق ملک اور عائشہ فاروق نے کہاکہ کس قانون کے تحت لوگوں کے نام بلیک لسٹ میں شامل کیے جاتے ہیں۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری