کسی کو صوبوں کا حق چھیننے نہیں دیں گے، چیئرمین پیپلزپارٹی


کسی کو صوبوں کا حق چھیننے نہیں دیں گے، چیئرمین پیپلزپارٹی

سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی کے 3 بڑے ہسپتالوں کا انتظام واقی حکومت کے سپرد کرنے کو اٹھارہویں آئینی ترمیم پر حملہ قرار دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ کسی کو صوبوں کا حق چھیننے نہیں دیں گے۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پرخطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالت کا تفصیلی فیصلہ نہیں دیکھا لیکن اگر سپریم کورٹ نے واقعی ان اداروں کو سندھ سے چھینا ہے توعوام اسے اٹھارہویں آئینی ترمیم پرحملہ تصور کریں گے اور ہمیں ان کو سمجھانا مشکل ہوجائے گا۔

پی پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ عوام یہ سوال اٹھائیں گے کہ کس طرح ان کے منتخب نمائندوں کی 2 تہائی اکثریت کی جانب سے منظور کردہ فیصلے کو ایک یا دو غیر منتخب افراد اپنے قلم کی نوک سے مسترد کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا آپ دنیا بھر سے امداد مانگ رہے ہیں اگر یہ ہسپتال وفاقی حکومت کے پاس ہوں گے تو ان کا کیا ہوگا؟۔

بلاول بھٹو نے مطالبہ کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مرکزی حکومت اس بات کی ضمانت دے کہ وہ قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (این آئی سی وی ڈی) میں مفت علاج کی سہولت جاری رکھنے کے لیے 14 ارب روپے فراہم کرے گی، جو ان تین ہسپتالوں میں سے ایک ہے جن کا انتظام وفاق کے حوالے کیا گیا ہے۔

سندھ کی حکمراں جماعت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ صوبائی حکومت کی جانب سے ان ہسپتالوں کو بہترین اداروں میں تبدیل کرنے کے لیے خرچ کی جانے والی رقم کی واپسی کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر کو بل بھیجیں گے۔

واضح رہے سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے 1-4 کی اکثریت سے، اٹھارہویں ترمیم کے تحت ہسپتالوں کے انتظام کے حوالے سے دائر سندھ حکومت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کراچی کے 3 بڑے طبی مراکز کا انتظام وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔

ان تین ہسپتالوں میں قومی ادارہ برائے امراضِ قلب(این آئی سی وی ڈی)، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، اور قومی ادارہ برائے صحت اطفال (این آئی سی ایچ) شامل تھے۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری