سعودی عرب کو جوہری ٹیکنالوجی کی منتقلی/ جواد ظریف کی امریکی حکام پر شدید تنقید


سعودی عرب کو جوہری ٹیکنالوجی کی منتقلی/ جواد ظریف کی امریکی حکام پر شدید تنقید

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے سعودی عرب کو حساس جوہری ٹیکنالوجی منتقل کرنے کی وائٹ ہاؤس کی کوششوں پر شدید تنقید کی ہے۔

تسنیم نیوز کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو چوری چھپے جوہری ٹیکنالوجی منتقلی سے امریکی دوغلی پالیسی دنیا پر واضح ہوگئی ہے۔

جواد ظریف نے سماجی ویب سایٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جس چیز کے بارے میں ایران کہتا آرہا تھا اب پوری دنیا پربھی واضح ہوتا جارہا ہے۔

امریکا کے لئے نہ انسانی حقوق کی کوئی اہمیت ہے اورنہ ہی جوہری ٹیکنالوجی کی۔ سعودی پہلے ایک نامہ نگار کے ٹکڑے  کرتے ہیں اور اب چوری چھپے ایٹمی ٹیکنالوجی حاصل کررہے ہیں جس سے امریکی دوغلی پالیسی پوری دنیا پر واضح ہوجاتی ہے۔

خیال رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی نگراں کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سعودی عرب کو حساس ایٹمی ٹیکنالوجی منتقل کرنے کی وائٹ ہاؤس کی کوششوں پر تشویش ظاہر کی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی نگراں کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب کو امریکا کی حساس ایٹمی ٹیکنالوجی منتقل کرنے کی وائٹ ہاؤس کی کوشش ایٹمی انرجی کے قانون کے منافی ہے جو کانگریس کی اطلاع اور اجازت کے بغیر انجام پا رہی ہے۔

 

مذکورہ کمیٹی نے وائٹ ہاؤس کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے لئے ایٹمی ٹیکنالوجی کی منتقلی کا معاملہ وائٹ ہاؤس کے اعلی مشیروں کے درمیان مفادات کے ٹکراؤ میں تبدیل ہو چکا ہے اور یہ مسئلہ فیڈرل فوجداری کے قوانین کے لئے پییچیدگی پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے-

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کو امریکا کی حساس ایٹمی ٹیکنالوجی کی منتقلی کی وائٹ ہاؤس کی کوششیں ممکن ہے کہ ٹرمپ کے داماد اورمشیر جراڈ کوشنر  کے دورہ ریاض کے موقع پر زیادہ تیز ہو گئی ہوں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری