بھارتی فوج نے یاسین ملک اور امیر جماعت اسلامی کوگرفتارکرلیا


بھارتی فوج نے یاسین ملک اور امیر جماعت اسلامی کوگرفتارکرلیا

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے یاسین ملک اور امیر جماعت اسلامی عبدالحامد فیاض سمیت جماعت کے 2 درجن سے زائد رہنمائوں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

تسنیم خبررساں ادارے نے کشمیر میڈیا سروس کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی فوج نے سری نگر کے علاقے میسومہ میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما یاسین ملک کے گھر پر چھاپا مار کر انہیں حراست میں لے لیا اور کوٹھی باغ کے تھانے میں بند کردیا ہے۔

بھارتی فوج نے وادی بھر میں مختلف علاقوں میں رات گئے چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے 2 درجن سے زائد مرکزی اور ضلعی سطح کے رہنمائوں کو حراست میں لے لیا۔

ان میں جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر عبدالحامد فیاض، مرکزی ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی، سابق سیکرٹری جنرل غلام قادر لون، امیر ضلع اسلام آباد (اننت ناگ) عبدالرئوف، امیر تحصیل پہلگام مدثر احمد، دیگر رہنما عبدالسلام، بختاور احمد، محمد حیات، بلال احمد اور غلام محمد ڈار شامل ہیں۔

جماعت اسلامی نے اپنے رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیر کی کشیدہ صورتحال مزید خراب کرنے کی سوچی سمجھی سازش قراردیا ہے۔

جماعت اسلامی نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے کے کیس کی سماعت جاری ہے، اس موقع پر کشیدگی پیدا کرنے کے پیچھے یقینا کوئی منصوبہ ہے، تاہم جموں و کشمیر کے عوام آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے یا اس میں ترمیم کا کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔

بھارتی مودی حکومت کے ایما پر متعدد ہندو انتہا پسندوں نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل 35 اے کو چیلنج کیا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کو بساکر آبادی کا تناسب تبدیل کیا جاسکے۔

آرٹیکل 35 اے کے تحت بھارت میں کشمیری عوام کو خصوصی مراعات حاصل ہیں اور غیر کشمیریوں کے وادی میں جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی ہے۔

دوسری جانب پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے وادی میں ہنگامی بنیادوں پر مزید فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور مزید 100 اضافی کمپنیوں کو فضائی راستے سے سری نگر بھیجا جارہا ہے۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری