پاکستان میں ہر چوتھا شخص ذیابیطس کا شکار ہے: طبی ماہرین


طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر چوتھا شخص ذیابیطس کا شکار ہے، آگاہی اور بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے شوگر کے مریض مزید امراض کا شکار ہو جاتے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، ذیابیطس جسے عام طور پر شوگر کہا جاتا ہے انسانی جسم کو لبلبے سے انسولین کی فراہمی میں عدم توازن کے باعث لاحق ہوتی ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی طریقوں سے تیار ہونے والی اشیاء دودھ گھی سمیت فارمی مرغ کا استعمال اور صحت مند سرگرمیوں سے دوری لبلبے کو کمزور کرکے زندگی کو بے رنگ کر دیتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیماری پہلے سہل پسندی اور کم پیدل چلنے کی وجہ سے میدانی علاقوں میں زور آور تھی جو اب پہاڑی علاقوں جہاں لوگ پیدل چلنے کے باجود اس کے شکنجے آرہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے اس مرض کا بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے مریض زندگی کی بازی بھی ہار سکتا ہے۔

خون میں انسولین کی مقدار میں کمی سے ہونے والے اس مرض کے علاج کے لئے آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے اب معمر افراد کے ساتھ ساتھ نوجوان اور بچے بھی اس بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔