یمن پر سعودی جارحیت کے4 سال مکمل، ملک بھر میں سعودی اتحاد کے خلاف مظاہرے


یمن پر سعودی جارحیت کے4 سال مکمل، ملک بھر میں سعودی اتحاد کے خلاف مظاہرے

اسلامی ملک یمن پر آل سعود کی حارحیت کے 4 سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں سعودی مظالم کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہروں کا آغاز ہوگیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی ملک یمن کے مختلف شہروں میں لاکھوں شہریوں نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے خلاف مظاہرے کئے۔

یمنیوں کا کہنا ہے کہ آل سعود کے حملوں کا منہ توڑ جواب کا سلسلہ بدستور جاری رہے گا، اور سعودی امریکی اسرائیلی حمایت یافتہ اہلکاروں کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا جائے گا۔

اسلامی مزاحمتی تحریک کے اعلیٰ اہلکار محمدعلی الحوثی نے یمنی مظاہرین کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا سعودی حکام یمنی مظلوم عوام پر جنتا ظلم کریں گے یمنی عوام کے سعودیوں کے خلاف ہوتے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یمنی عوام کے حوصلے بلند ہیں ہم ہرقمیت پر ملک کا دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح شامی حکومت نے امریکی اسرائیلی حمایت یافتہ دہشت گردوں کو شکست دی ہے اسی طرح یمنی قوم بھی آل سعود کو سبق سکھائے گی۔

انہوں نے کہا یمنی غیرت مند قوم نے 4 سال سعودی جارحیت کا مقابلہ کیا ہے مزید ہم پوری طاقت کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ یمن پر وحشیانہ سعودی جارحیت کو چار سال پورے ہو گئے اور منگل چھبیس مارچ سے یہ جارحیت اپنے پانچویں سال میں داخل ہو رہی ہے۔

یمن پر سعودی اتحاد نے اپنی وحشیانہ جارحیت کا آغاز چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو کیا تھا جب یمن کے دارالحکومت صنعا سمیت مختلف شہروں کے رہائشی علاقوں پر فضائی حملے شروع کر دیئے گئے تھے۔

یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جارحیت کے چاروں برس عالمی عدالت انصاف کے آئین میں موجود تمام قسم کے وحشیانہ جرائم سے بھرے ہوئے ہیں جن میں انسانیت سوز جرائم اور امن کے خلاف جرائم شامل ہیں جن سے سعودی عرب کی آل سعود حکومت اور اس کے اتحادیوں کے ہاتھوں یمنی عوام کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کی بخوبی تصدیق ہوتی ہے۔

 دوسری طرف اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے یمن پر سعودی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے یمن میں جنگ اور خونریزی کے خاتمے پر تاکید کی۔

ایران کی وزارت خارجہ  کے بیان  میں آیا ہے کہ یمن کے مظلوم عوام کے خلاف گذشتہ 4 سال سے جاری یکطرفہ جنگ میں عالمی اداروں کے اعلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ 24 ملین یمنیوں کوفوری طور پر امداد کی ضرورت ہے اور 15 ملین سے زائد افراد بھوک مری کا شکار ہیں، ایران یمن کے بحران کو سیاسی طریقے سے حل کرنے کے اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اور جنگ بندی اورظالمانہ اقتصادی محاصرے کوختم کرنے اور متحارب گروہوں کے مابین سیاسی مفاہمت پر تاکید کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے یمن کے عوام خاص طور سے یمنی بچوں اور عورتوں کے مسائل ومشکلات کو حل کرنے  کا مطالبہ کرتا ہے۔

یمن کی وزارت صحت کے بیان میں آیا ہے کہ یمنی عوام کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ و جارحیت کے چار برسوں میں بارہ ہزار سے زائد یمنی عام شہری شہید اور تقریبا چھبیس ہزار دیگر زخمی ہوئے ان میں چھے ہزار تین سو اکسٹھ عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جو جنگ کے نتیجے میں شہید ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ یمن کے خلاف سعودی اتحاد کی جنگ و جارحیت کا نتیجہ صرف جانی نقصان تک محدود نہیں ہے بلکہ تیس لاکھ افراد بے گھر بھی ہوئے ہیں اور یمن کی دو کروڑ چالیس لاکھ کی آبادی میں سے تقریبا دو کروڑ بیس لاکھ لوگوں کو انسان دوستانہ امداد کی اشد ضرورت ہے جبکہ تیس لاکھ بچوں کو صحیح غذا تک میسر نہیں ہے جس کی بنا پر چار لاکھ بچوں کو قحط و بھوک مری کی بنا پر موت کا خطرہ لاحق ہے اور یمن کی اسّی فیصد سے زائد بنیادی تنصیبات بھی مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری