پاکستان میں زیرزمین پانی کا اخراج، آئندہ دس برس میں خشک سالی کا سامنا ہوگا، ماہرین


پاکستان میں زیرزمین پانی کا اخراج، آئندہ دس برس میں خشک سالی کا سامنا ہوگا، ماہرین

ملکی و بین الاقوامی ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے مختلف علاقوں میں زیرزمین سے پانی کا اخراج اسی طرح جاری رہا تو آئندہ دس سال کے دوران شدید خشک سال کا سامنا کرنا ہوگا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ملکی و بین الاقوامی ماہرین زراعت نے ہوشرباٹیوب ویل پمپنگ کے باعث مزید گہری ہوتی ہوئی زیرزمین پانی کی سطح کو غذائی استحکام کیلئے نیا چیلنج قرار دے دیاہے اور کہاہے کہ پاکستان کو آئندہ دس برسوں میں اپنی ضروریات کے مقابلہ میں 30فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہو گا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں زیرزمین پانی کا اخراج کئی سالوں سے جاری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زیرزمین پانی کے اخراج کے لئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔
ماہرین کے مطابق جنوبی پنجاب میں نہری پانی کی قلت کی وجہ سے فصلوں کی مطلوبہ ضرورت کا 50 فیصد سے زائد پانی تقریباً ساڑھے چار لاکھ ٹیوب ویل کی مدد سے حاصل کیا جارہاہے۔ کئی سالوں سے جاری خشک سالی اور اتنی زیادہ تعداد میں ٹیوب ویل لگانے سے نہ صرف زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گرچکی ہے بلکہ 70 فیصد سے زائد ٹیوب ویل کا پانی کھارا ہوگیا ہے۔
کھارے پانی کے مسلسل استعمال کے سبب نہ صرف فصل کی پیداوار میں نمایاں کمی ہورہی ہے، بلکہ زرعی رقبہ کی پیداواری صلاحیت بھی کم ہورہی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف کسان نقصان سے دو چار ہے بلکہ قومی سطح پر بھی ایک بہت بڑا نقصان جاری ہے۔ جس کا تدارک وقت کی ضرورت ہے

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری