انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم عدالت ملل کا قم میں سیمینار+تصویر


انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم عدالت ملل کا قم میں سیمینار+تصویر

ایران کے شہر قم المقدس میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم عدالت ملل (Nations justice) کے زیر انتظام علاقائی ممالک میں انسانی حقوق کی پامالی اور سعودی عرب کا کردار کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، سیمینار کا موضوع تھا سعودی عرب انسانی حقوق کی پامالی کا قبرستان ہے، جس میں  انسانی حقوق کے ماہرین سمیت مختلف ممالک کی شخصیات نے شرکت کی۔

سمینار سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے اسکالر شیخ  المنتظر الحجازی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ غیر جمھوری حکومتوں میں انسانی حقوق کی پامالی روزمرہ کا معمول ہے لیکن آل سعود حکومت نے جس طرح سعودی عرب میں انسانی حقوق کی پامالی کی ہے اسکی مثال دنیا میں اور کہیں نہیں ملتی۔

شیخ الحجازی نے سعودی عقوبت خانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تیس ہزار سے زائد قیدی بغیر کسی جرم و خطا سعودی ٹارچر سیلوں میں بند ہیں۔

سعودی عرب کے اسکالر نے آیت اللہ باقر النمر کے بعد شیعہ علما اور فعال سیاسی افراد کی پھانسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ سعودی حکومت نے انسانی بنیادی حقوق کی سرعام خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

شیخ الحجازی نے سعودی عرب کے اس انتقامی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ سعودی عرب کو انسانی حقوق کی پامالی سے روکا جائے اور اس بارے میں سنجیدہ اقدامات انجام دیئے جائیں۔

سیمینار سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے تاجکستان کے معروف سیاسی و دینی راہنما ڈاکٹر استاد حبیب اللہ نے تاجکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں سامعین کو مطلع کیا اور حال ہی میں وحدت جیل میں داعش کے ہاتھوں  شہید ہونے والے معروف اسکالر حجت الاسلام سید قیام الدین غازی کے داعش کے ہاتھوں بیہمانہ قتل کو تاجکستان حکومت کی نااہلی اور بے بسی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ وسطی ایشیاء سمیت اکثر اسلامی ممالک میں سعودی اثرونفوذ کی وجہ سے انقلابی راہنماوں اور تنظیموں پر ظلم و ستم ڈھایا جاتا ہے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی اس پر خاموش ہیں اور کوئی ردعمل ظاہر نہیں کرتیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے معروف دانشور ڈاکٹر سید راشد عباس نقوی نے پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کی مذہبی ، سیاسی، سماجی، تعلیمی اور دیگر شعبوں میں ہونے والے حقوق کی پامالی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے امریکہ اور سعودی عرب کو اسکا ذمہ دار ٹھرایا۔

ڈاکٹر سید راشد نقوی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سمیت انسانی حقوق کی تمام تنظیموں سے اپیل کی کہ پاکستان میں مسنگ پرسنز اور سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک میں حکومت مخالف عناصر کی انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز اٹھائیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے عدالت ملل کے سیکرٹری جنرل سید میثم ہمدانی نے Nations justice  ان جی او کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سامراجی طاقتیں انسانی حقوق کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہیں، اگر انسانی حقوق کے نام پر سامنے آنے والی تنظیمیں بھی دوسری سماجی و مذہبی تنظیمیں انسانی حقوق سے متعلق حقیقی مسائل کو خلوص اور نیک نیتی کے ساتھ اٹھائیں تو معاشروں میں مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت کی جا سکتی ہے۔

سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آئندہ قریب میں ان جی او کی جانب سے اقوام متحدہ اور ریڈ کریسنٹ سمیت مختلف بین الاقوامی اداروں کا دورہ کیا جائے گا جہاں پر بین الاقوامی طور انسانی حقوق کے مسائل کو اجاگر کیا جائے گا اور خصوصا سعودی عرب میں ہونے والے بے گناہ قیدیوں کی سزائے موت اور پاکستان میں مسنگ پرسنز کے حوالے سے بات کی جائے گی۔

سید میثم ہمدانی کا کہنا تھا کہ ہم مختلف یونیورسٹیز کی انٹرنیشنل لاء فیکیلیٹیز کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان ہی مسائل کے سلسلسہ میں جنیوا کی بین الاقوامی عدالت میں پٹیشن درج کرانے کی تیاری کر رہے ہیں اور انشاء اللہ عید کے بعد اس سلسلے میں واضح موقف دیں گے ، مسنگ پرسنز کے حوالے سے بین الاقوامی عدالت سے رجوع کیا جائے گا اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اس مسئلہ کو اٹھایا جائے گا۔

خطے میں انسانی حقوق کی پامالی اور سعودی عرب کے کردار منعقد ہونے والے اس سیمینار میں قم یونیورسٹی کی طلبہ و طالبات سمیت حوزہ علمیہ قم سے مختلف ممالک کے دینی اساتید اور طلاب کی بڑی  تعداد نے شرکت کی۔

سیمنار کے اختتام پر مقررین حضرات نے حاضرین کے سوالات کے جوابات دیئے، سمینار میں سعودی عرب میں ہونے والی پھانسیوں کے بارے میں ویڈیو کلپ جبکہ پاکستان میں شیعہ مسنگ پرسنز کے حوالے سے ملٹی میڈیا کلپ بھی دکھایا گیا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری