پاکستان موٹرویز پر بغیرچپ گاڑیوں کا داخلہ بند


پاکستان موٹرویز پر بغیرچپ گاڑیوں کا داخلہ بند

موٹر وے پر آج سے ای ٹیگ کے بغیر گاڑیوں کا داخلہ بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، آج سے صرف ایم ٹیگ ای ٹیگ والی گاڑیاں موٹر وے پر داخل ہو سکیں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ3ماہ سے اشتہاری مہم جاری ہے 2جون مہم کی آخری تاریخ دی گئی تھی جو عوام کے اصرار پر 12جون تک بڑھائی گئی ہے۔

ای ٹیگ زیادہ سے زیادہ لگانے کے لیے ملک بھر کے موٹر وے کی انٹری اور باہر نکلنے کے راستوں پر خصوصی کاﺅنٹر بنائے گئے ہیں جہاں شناختی کارڈ اور گاڑی کے کاغذات دکھا کرای ٹیگ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

گاڑیوں کے شیشے پر لگنے والی چپ کیا ہے؟

موٹر وے اس وقت بلاشبہ پاکستان کا سب سے بہترین راستہ ہے۔ ہر سال لاکھوں ٹرانسپورٹرز اور دیگر مسافر اسے استعمال کرتے ہیں۔ متعلقہ ادارے موٹر وے کی دیکھ بھال کے لیے اپنی بہترین صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہیں تاکہ اسے استعمال کرنے والے مسافروں کو کسی مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اور اب فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO) نے لاہور اسلام آباد موٹروے (ایم-2) کے صارفین کی سہولت کے لیے بالکل نئی ایم-ٹیگ سہولت متعارف کروا دی ہے جو پرانے ای-ٹیگ آپشن کی جگہ لے چکی ہے جسے نادرا چلاتا تھا۔

ایم-ٹیگ ایک پری-پیڈ RFID چپ ہے جو گاڑی کی ونڈ اسکرین پر چسپاں ہوتی ہے، جب گاڑی ٹول پلازا کے قریب پہنچتی ہے تو ٹول پلازا میں نصب اسکینر اس پر موجود بیلنس اور داخلے کے مقام کو خودکار طور پر اسکین کرتا ہے، اور جب آپ کوئی ایگزٹ لیتے ہیں تو خودکار طور پر رقم منہا کر لیتا ہے – یعنی ٹول ٹیکس دینے کے لیے لمبی قطاروں میں انتظار کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔ یہ نظام دبئی سمیت مختلف ممالک میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

عوامی اور ساز و سامان اٹھانے والی گاڑیاں 31 مارچ 2018ء تک اپنا مفت ایم-ٹیگ حاصل کر سکتی ہے بصورت دیگر انہیں موٹر وے پر داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ مزید برآں، ذاتی گاڑیوں کے مالکان 31 مارچ 2018ء سے قبل یہ ٹیگ حاصل کرنے پر اپنے ایم-ٹیگ میں 300 روپے کا بیلنس بھی پائیں گے۔ مزید برآں، موٹروے پر ہر 5000 کلومیٹر کا سفر کرنے کے بعد گاڑی کو اپنے ایم-ٹیگ میں 500 روپے دیے جائیں گے۔ ذاتی گاڑیوں کے مالکان کے لیے حکام کی جانب سے کوئی ڈیڈلائن جاری نہیں کی گئی؛ وہ جب چاہیں ٹیگ لے سکتے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ کوئی شخص اپنے ایم-ٹیگ میں اپنی ضرورت کے مطابق جتنا چاہے چارج لے سکتا ہے۔ بیلنس کی کوئی انتہائی تاریخ نہیں ہے اس لیے جب کوئی شخص موٹر وے کا استعمال کرتا ہے تبھی رقم منہا ہوتی ہے۔

ایم-ٹیگ کے لیے کہاں اور کیسے درخواست دی جائے:

راوی یا بابو صابو ٹول پلازا پر ایم-ٹیگ کے اجراء کے لیے ایک بوتھ/آفس موجود ہے جہاں کوئی بھی جا سکتا ہے۔

درکار دستاویزات ہیں: اصل کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ، گاڑی کی رجسٹریشن بک اور فون نمبر۔

مطلوبہ رقم موقع پر ادا کرکے ایم-ٹیگ کو چارج کروائیے۔

گاڑی پر نمبر پلیٹ لازمی ہونی چاہیے کیونکہ بغیر نمبر پلیٹ کی یا اپلائیڈ گاڑی ایم-ٹیگ نہیں لے سکتی۔

تمام ای-ٹیگ جرمانے ادا کردیے ہوں۔

چپ کو ری چارج کیسے کریں:

ایم-ٹیگ میں رقم کی منتقلی اور ری چارجنگ کاعمل بالکل سادہ ہے۔ آپ کو اپنے بینک اکاؤنٹ کے ذریعے منتقلی کی ضرورت پڑتی ہے، یا آپ بڑے آؤٹ لیٹس جیسا کہ ہائپر اسٹار اور میٹرو وغیرہ میں ایزی پیسہ، جیز کیش کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

بیلنس کی کوئی انتہائی تاریخ نہیں ہے۔

ایف ڈبلیو او نے ایک اسمارٹ موٹر وے ایپ بنائی ہے جس سے آپ اپنا بیلنس چیک کر سکتے ہیں۔

 چپ کے فائدے

ٹول ٹیکس ادا کرنے کے لیے لمبی قطاروں میں انتظار کرنے کی ضرورت نہیں۔

ای-چالان ایم-ٹیگ بیلنس سے منہا کرلیا جائے گا۔

موٹر وے پر کام کی اطلاعات۔

حد رفتار اور لین کی خلاف ورزی کی اطلاعات۔

ٹول ٹرانزیکشن کی اطلاعات۔

موسم کی اطلاعات۔

ایم-ٹیگ مختلف ری چارج آپشنز وغیرہ۔

ایم-ٹیگ صارفین کے لیے الگ لین۔

چپ ٹوٹ جانے کی صورت میں اسے مفت میں تبدیل کروایا جا سکتا ہے۔ ایک بات یہاں قابل ذکر ہے کہ ابھی ایم-ٹیگ صرف موٹر وے ایم-2 پر لاگو ہوا ہے، لیکن جلد ہی یہ سہولت دیگر موٹر وے روٹس اور لاہور رنگ روڈ پر بھی دستیاب ہوگی۔

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری