بعض خلیجی ممالک ایرانی حکام کے ایک ٹوئٹ کو بھی اپنے لئے خطرہ سمجھتے ہیں، موسوی


بعض خلیجی ممالک ایرانی حکام کے ایک ٹوئٹ کو بھی اپنے لئے خطرہ سمجھتے ہیں، موسوی

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی کا کہنا ہے کہ اس وقت حالت یہ ہے کہ بعض عرب ممالک ایرانی حکام کے ایک ٹوئٹ کو بھی اپنے لئے خطرہ سمجھتے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ کی ایران مخالف بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو ممالک آزاد نہیں ان کی کوئی حیثیت ہی نہیں کہ وہ ایرانی حکام کے خلاف بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ جن کی نہ حیثیت ہے اور نہ ہی اقدار انھیں چاہئے کہ خاموش رہیں.

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ انور قرقاش نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ  ایرانی وزیر خارجہ کی مقبولیت کم ہو رہی ہے، ظریف کی جانب سے گروپ بی کا ذکر کرنا ایک مضحکہ خیز بات ہے اور محمد جواد ظریف کی مقبولیت دن بدن کم ہو رہی ہے۔

سید عباس موسوی نے امارتی وزیرکے بیان پر سخت ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ شروع ہی سے آزاد  نہیں تھےاور ان کی کوئی حیثیت نہیں تھی اور مغرب سے کھوکھلاپن سیکورٹی پر منحصررہتےہیں اور وہ مغرب کے لئے ایک دودھ دینے والی گائے کی طرح ہیں انھیں چاہئیے کہ ایران کے طاقتور حکام کے بارے میں خاموش رہیں۔

خیال رہے کہ  محمد جواد ظریف نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ تیل بردار جہازوں پر حالیہ مشکوک حملے سے متعلق امریکی الزام ایران مخالف گروپ بی کے منصوبے کی کڑی ہے. 

انہوں نے مزید کہا کہ تیل بردار جہازوں کے حادثے کے فورا بعد امریکہ کی جانب سے ایران پر بغیر کسی ثبوت کے بے بنیاد الزامات لگانا اس بات کا ثبوت ہے کہ بی ٹیم (بولٹن، بن زید، بن سلمان اور بنیامین نیتن یاہو) نے بی پلان بنایا ہے. اس لئے انھیں خاموش رہنا چاہئیے۔

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری