افغانستان اور پاکستان میں پولیو کا خاتمہ نہ ہوسکا


افغانستان اور پاکستان میں پولیو کا خاتمہ نہ ہوسکا

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں ڈیڑھ سالہ بچے میں پولیووائرس کی تصدیق ہوگئی، جس کے بعد رواں برس کے مجموعی پولیوکیسزکی تعداد چوبیس ہوگئی ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ضلع بنوں کے ڈیڑھ سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی، پولیو ٹیسٹ کے لیے متاثرہ بچے کے نمونے اکتیس مئی کو بھجوائےگئے تھے۔

وزارت صحت کے ذرائع کے مطابق متاثرہ بچے کی پولیو ویکسی نیشن نہیں ہو سکی تھی، متاثرہ بچے کے والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔

رواں برس کے مجموعی پولیوکیسز کی تعداد چوبیس ہوگئی، رواں برس پنجاب اور سندھ میں تین، تین خیبر پختونخوا میں گیارہ اور ضم شدہ قبائلی اضلاع میں سات پولیوکیس سامنے آچکے ہیں۔

یاد رہے پولیو میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پولیو ویکسی نیشن کے لیے عمر کی حد میں اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی اور پشاور میں 10 سال تک کے بچوں کی بھی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

چند روز قبل کراچی اور لاہور سمیت 6 بڑے شہروں سے نئے لیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی، کوئٹہ کے ریلوے پل اور طاؤس آباد کے علاقوں، حیدر آباد میں تلسی داس پمپنگ اسٹیشن، راولپنڈی میں صفدر آباد اور پشاور کے شاہین ٹاؤن کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

لاہور میں آؤٹ فال ایف، جی، ایچ کے سیوریج میں جبکہ کراچی کے سہراب گوٹھ، راشد منہاس روڈ، چکورا نالہ اور کورنگی نالہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی تھی۔

ادھر افغانستان میں بھی پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

خیال رہے عالمی ادارہ صحت نے پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے۔

واضح رہے اس وقت دنیا میں صرف 2 ممالک پاکستان اور افغانستان ایسے ملک ہیں جہاں اب تک پولیو کا مرض مکمل طور پر ختم نہیں ہوسکا ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری