یمن جنگ میں 91 ہزار افراد مارے جانے کا انکشاف


یمن جنگ میں 91 ہزار افراد مارے جانے کا انکشاف

تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن جنگ میں اب تک 91 ہزار افراد مارے گئے ہیں۔

تسنیم خبررساں ادارے نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالےسے بتایا ہے کہ یمن جنگ کے متعلق اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس ملک میں اب تک 91ہزار600 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
غیر سرکاری تنظیم ’دا آرمڈ کنفلِکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا پروجیکٹ (اے سی ایل ای ڈی) کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق یمن میں 91ہزار600 افراد مارے گئے ہیں۔
(ACLED) نے سعودی نام نہاد اسلامی اتحاد کو آٹھ ہزار سے زائد عام یمنی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنانے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس  نے(ACLED) نامی ادارے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یمن میں سعودی عرب اور انصاراللہ کے درمیان جنگ کے نتیجے میں رواں سال 11 ہزار 900 عام شہری مارے گئے ہیں۔ جبکہ گزشتہ سال 2018 میں 30 ہزار 800 افراد مارے گئے تھے۔
واضح رہے کہ یمن میں غذائی قلت کی وجہ سے 85ہزار معصوم بچے شہید ہوچکے ہیں اور اب بھی لاکھوں بچوں کی زندگی خطرے میں ہے۔
نام نہاد خادم الحرمین امریکا اور اسرائیل کی خشنودی کے لئے مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ یمنی فوج اور الحوثی قبائل امریکا اور اسرائیل کے سرسخت مخالف ہیں۔

 

یہ بھی پڑھیں:  یمنی فوج کا سعودی ابہا ائرپورٹ پردوبارہ ڈرون حملہ

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری