یمن: نام نہاد اسلامی اتحادی افواج کا حملہ پسپا/ متعدد اہلکار ہلاک


یمن: نام نہاد اسلامی اتحادی افواج کا حملہ پسپا/ متعدد اہلکار ہلاک

یمنی سرکاری فوج اور اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے جوانوں نے سعودی اتحادی افواج کے ایک بڑے حملے کو پسپا کردیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آل سعود کے امریکا اور اسرائیل کے حمایت یافتہ اتحادی افواج کے ایک بڑے حملے کو پسپا کرکے متعدد اہلکاروں کو ہلاک یا زخمی کردیا ہے۔

المیسرہ نیوز نے خبر دی ہے کہ یمنی فوج نے اتوار کے روزنجران کے مضافاتی علاقوں میں سعودی اتحادی افواج کے مراکز پر  جوابی میزائل داغے۔

یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یمن اور سعودی عرب کے سرحدی علاقوں میں سعودی اتحادی افواج کے ساتھ 8 گھنٹے تک جھڑپیں جاری رہیں جس میں متعدد سعودی کرایے کے فوجی مارے گئے۔

انہوں نے کہا کہ یمنی فوج نے سعودی اتحادی افواج کے کئی بکتربند گاڑیاں بھی تباہ کیں۔

یحیی سریع کا کہنا ہے کہ سعودی جارح افواج نے فضا اور زمین دونوں سے یمن پر حملہ کیا تھا تاہم یمنی فوج نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بری طرح سعودیوں کو ناکام بنادیا۔

واضح رہے کہ غیر سرکاری تنظیم ’دا آرمڈ کنفلِکٹ لوکیشن اینڈ ایونٹ ڈیٹا پروجیکٹ (اے سی ایل ای ڈی) کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق  اب تک یمن میں 91ہزار600 افراد مارے گئے ہیں۔

(ACLED) نے سعودی نام نہاد اسلامی اتحاد کو آٹھ ہزار سے زائد عام یمنی شہریوں کو براہ راست نشانہ بنانے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس  نے(ACLED) نامی ادارے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ یمن میں سعودی عرب اور انصاراللہ کے درمیان جنگ کے نتیجے میں رواں سال 11 ہزار 900 عام شہری مارے گئے ہیں۔ جبکہ گزشتہ سال 2018 میں 30 ہزار 800 افراد مارے گئے تھے۔

 

واضح رہے کہ یمن میں غذائی قلت کی وجہ سے 85ہزار معصوم بچے شہید ہوچکے ہیں اور اب بھی لاکھوں بچوں کی زندگی خطرے میں ہے۔

نام نہاد خادم الحرمین امریکا اور اسرائیل کی خشنودی کے لئے مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں۔ خیال رہے کہ یمنی فوج اور الحوثی قبائل امریکا اور اسرائیل کے سرسخت مخالف ہیں۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری