عمران خان اور ٹرمپ کی ملاقات کیا واقعی پاکستان کی کامیابی ہے؟


وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران 22 جولائی کو صدر ٹرمپ سے ملاقات کو پاکستان کی بڑی کامیابی کہنا درست ہے؟

خبررساں ادارے تسنیم نے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ وزیراعظم عمران خان دورہ امریکا کے دوران 22 جولائی کو صدر ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔

ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی امریکی صدر سے ملاقات کا ایجنڈا سفارتی سطح پر طے کیا جارہا ہے۔ تاہم لازم ہے کہ ملاقات میں پاک امریکا تعلقات پر بات چیت کی جائے گی۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر پاکستانی نژاد ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ اس وقت وائٹ ہاﺅس انڈین لابی سے بھرا پڑا ہے اور مختلف اہم عہدوں پر انڈین لوگ تعینات ہیں لیکن اس کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو دورے پر بلانا پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔

انہوں نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو اہمیت دینا اور پاکستان کے وزیراعظم کو بلانا ایک اہم بات ہے۔ اس وجہ سے پاکستان کے کئی دشمن خوش نہیں ہیں اور انہیں اس پر اعتراضات ہوں گے لیکن یہ پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔

امریکی صدر کے مشیر صاحب کی سوچ اپنی جگہ تاہم پاکستانی عوام کا نقطہ نظر تھوڑا سا مختلف ہے۔ بھارتی جاسوس کلبوشن یادیو سے ایل او سی معاہدے کی خلاف ورزی تک اور پاکستان میں دہشتگردی کرنے سے کشمیریوں پر ظلم توڑنے تک، امریکا بھارت کو آج تک کس معاملے میں کس حد تک باز رکھ سکا ہے؟

پاکستانی عوام اس ملاقات کو کامیابی تب تسلیم کرے گی جب پاکستان کم از کم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے امریکا سے اپنے اصولی موقف کی تائید لینے میں کامیاب ہو جائے اور بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت دے دے، وگرنہ 7 دہائیوں سے امریکی صدور سے پاکستانی حکام کی ملاقاتیں بھی چل رہی ہیں اور مظلوم کشمیریوں پر بھارتی گولیاں بھی۔