ریکوڈک کیس فیصلہ: پاکستان پر تقریباً 6 ارب ڈالر ہرجانہ


ریکوڈک کیس فیصلہ: پاکستان پر تقریباً 6 ارب ڈالر ہرجانہ

ریکوڈک کیس میں عالمی بینک کے انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان پر پانچ ارب 97 کروڑ ڈالر جرمانہ عائد کردیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان کو ریکوڈک کیس میں چار ارب آٹھ کروڑ ڈالر جرمانے اور ایک ارب ستاسی کروڑ ڈالر سود کی مد میں دینے ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل سینٹر فارسیٹلمنٹ آف انوسٹمنٹ ڈسپیوٹس نے ریکوڈک کا معاہدہ منسوخ کرنے کی پاداش میں پاکستان پر 4 ارب 10 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا جب کہ ایک ارب 87 کروڑ ڈالر سود بھی ادا کرنا ہوگا، یہ رقم مجموعی طور پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔

 آج ٹربیونل نے پاکستان کے خلاف 700 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ پاکستان کی سپریم کورٹ کی طرف سے معاہدہ منسوخ کرنے کی وجہ نامناسب ہے۔

پاکستان کو ہرجانے کی رقم چلی اور کینیڈا کی مائننگ کمپنی ٹیتھیان کو ادا کرنا ہوگی تاہم اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت نے جرمانے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بہت جلد جرمانے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی تاہم پاکستان کی جانب سے نظرثانی کی اپیل کے فیصلے پر 2 سے 3 سال لگ سکتے ہیں۔

ریکوڈک منصوبہ کا معاہدہ غیر ملکی کمپنی سے 23 جولائی 1993 کو کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے ضلع چاغی میں ریکوڈک ایک چھوٹے سے قصبے کا نام ہے۔ نو کنڈی سے 70 کلومیٹر کے فاصلے پر پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقے میں واقع اس قصبے میں اربوں ڈالرز کی قیمتی دھاتیں دریافت ہو چکی ہیں۔ ایک تخمینے کے مطابق ریکوڈک میں سونے اور تانبے کے ذخائر کی مالیت 260 بلین ڈالر سے زائد ہے۔

یاد رہے کہ ٹیتھیان کمپنی کو 1993 میں بلوچستان کے علاقے چاغی میں سونے اور تانبے کے ذخائر کی تلاش کا لائسنس جاری کیا گیا تھا لیکن سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2011 میں بلوچستان میں سونے اور تانبے کے ذخائر کی تلاش کے لیے ٹتھیان کاپر کمپنی کو دیا جانے والا لائسنس منسوخ کرکے پروجیکٹ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

کمپنی نے عدالتی فیصلے کے خلاف عالمی بینک کے ثالثی ٹریبونل سے رجوع کیا تھا اور پاکستان سے 16 ارب ڈالر ہرجانہ وصول کرنے کا دعویٰ کیا تھا، پاکستان ہرجانے کی رقم 16 ارب سے کم کراکر 6 ارب ڈالر تک لے آیا ہے تاہم اب بھی مذکورہ فیصلے کے خلاف اپیل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری