سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں 3 سال کا اضافہ


سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں 3 سال کا اضافہ

خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت تین سال بڑھانے کا بل پاس ہو گیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت تین سال بڑھانے کا بل صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پاس ہو گیا ہے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت کا بل پیش ہوا تو اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ حزب اختلاف کیا یہ موقف تھا کہ اگر یہ بل پاس ہو گیا تو اس کے سبب ناصرف 50 ہزارنوجوانوں بےروزگار ہو جائیں گے بلکہ ترقیاں بھی متاثر ہوں گی۔

اسی حوالے سے وفاقی اور صوبائی ملازمتوں میں تفاوت کے خدشات بھی ظاہر کئے گئے تھے۔

مزاحمت اور شورشرابے کے باوجود حکومت بل پاس کرنے پر بضد رہی تو اپوزیشن اراکین نے واک آوٹ کردیا، مخالف بینچز خالی ہونے کے باوجود حکومت نے بل پاس کرا لیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز خیبرپختونخوا اسمبلی میں پانچ قراردادیں منظور کی گئیں۔ سرکاری اسپتالوں کے مین گیٹ کو توسیع دینے اور تجاوزات کے خاتمے سے متعلق قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی۔ یہ قرارداد پی ٹی آئی کی خاتون رکن عائشہ بانو نے پیش کی تھی۔

اسی طرح سرکاری محکموں میں طلبہ کیلئے انٹرن شپ کے مواقع پیدا کرنے سے متعلق قرارداد بھی منظور کرلی گئی جو پی ٹی آئی ہی کی سمیرا شمس نے پیش کی تھی۔

نیز غیرقانونی اسلحہ کو تحویل میں لینے اور اس متعلق جرمانوں میں اضافے سے متعلق قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی۔ یہ قرارداد پی ٹی آئی کی رکن صوبائی اسمبلی آسیہ خٹک نے پیش کی تھی۔

جبکہ پشاور اور لاہور کے مابین روزانہ فلائٹ سروس کے آغاز کے حق میں بھی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ۔ یہ قرار داد پی پی پی کی نگہت اورکزئی نے پیش کی تھی۔

پلاسٹک بیگ کے خاتمے اور کاغذی تھیلوں کے استعمال سے متعلق قرارداد بھی منظور کرلی گئی جو پی ٹی آئی کی آسیہ اسد نے پیش کی تھی۔

صوبائی اسمبلی کا اجلاس چھ مختلف قرار دادیں پاس ہونے کے بعد 5 اگست تک ملتوی کردیا گیا۔

واضح رہے کہ سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت تین سال بڑھانے کے بل کو اپوزیشن کی شدید مزاحمت کا سامنا رہا اور اس حوالے سے اسمبلی میں شورشرابہ بھی ہوا، تاہم اپوزیشن کے شورشرابے واک آوٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت نے بل پاس کرا لیا۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری