مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی اہلکاروں کا وحشیانہ تشدد/ چیخ وپکارعلاقے بھرکوسنائی گئیں


مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی اہلکاروں کا وحشیانہ تشدد/ چیخ وپکارعلاقے بھرکوسنائی گئیں

شوپیاں کے فوجی کیمپ میں چار کشمیریوں پر تشدد کے دوران مائیک لگا کر ان کی چیخ وپکار علاقے بھرکوسنائی گئیں جس سے گرد و اطراف میں دہشت پھیل گئی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج نے دہشتگردی کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ شوپیاں کے فوجی کیمپ میں چار کشمیریوں پر شدید تشدد کے دوران مائیک لگا کر ان کی چیخ وپکار علاقے بھر کو سنائی گئیں۔

خاتون کشمیری رہنما شہلا خورشید نے کہا ہے کہ شوپیاں کے فوجی کیمپ میں چار کشمیریوں پر تشدد کے دوران مائیک لگا کر ان کی چیخ وپکار علاقے بھرکوسنائی گئی جس سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خاتون کشمیری رہنما شہلا خورشید نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ شوپیاں کے علاقے میں بھارت کی قابض فورسز نے 4 کشمیریوں کو فوجی کیمپ میں بلا کرشدید تشدد کا نشانہ بنایا اورمائیک لگا کر ان کی چیخ وپکار سارے علاقے کو سنوائی۔ انہوں نے کہا کہ قابض فوج کی اس حرکت کا مقصد علاقے میں دہشت پھیلانا تھا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض دہشتگردبھارتی فورسز کی جانب سے کرفیو کانفاذ کئے 15دن گز رچکے ہیں جس کی وجہ سے کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامناہے ، خواتین ، بوڑھے اور بچے ادویات کی قلت اور فاقہ کشی کا شکار ہیں۔

یاد رہے کہ وادی میں مکمل لاک ڈاون کی وجہ سے گھروں میں اشیاء خورد و نوش ختم ہو چکی ہیں جبکہ بیمار اور بزرگ حضرات ادوایت لینے سے قاصر ہیں۔

کشمیر کی وادی میں زندگی سسک رہی ہے، بلک رہی ہے اور سنسان سڑکوں پر ہر جگہ بھارتی فوجی تعینات ہیں جبکہ کاروبار زندگی بند اور موبائل فون، لینڈ لائن اور انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے۔

کشمیری عوام گھروں میں محصور ہیں جب کہ اسکول، کالجز اور جامعات مکمل طور پر بند ہونے سے بچوں کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔

دوسری جانب مودی سرکار دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے کہ کشمیر میں سب ٹھیک ہے اور آرٹیکل 37 کا خاتمہ بھی کشمیریوں ہی کی بھلائی کے لئے کیا گیا ہے۔

درحقیقت، بھارت نے کشمیریوں کی زندگی حرام کر رکھی ہے۔ 15 دن سے فاقہ کش کشمیری کرفیو کے نام پر گھروں میں قید ہیں اور فقط ایک ہفتے کے دوران وادی میں اس قدر گرفتاریاں کی گئی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی جیلیں تک بھر گئی ہیں۔

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری