بھارت نے اضافی پانی پاکستان میں چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ، وزیراعلی پنجاب کا ہنگامی اجلاس


بھارت نے اضافی پانی پاکستان میں چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ، وزیراعلی پنجاب کا ہنگامی اجلاس

بھارت کے لداخ ڈیم کے اسپل ویز کھولنے سے پاکستان میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، اس حوالے سے وزیراعلی پنجاب نے ہنگامی اجلاس بلا لیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق بھارت نے بنا اطلاع کے لداخ ڈیم کے اسپل ویز کھول دیئے، جس سے دریائے ستلج میں پانی داخل ہوگیا۔ اضافی پانی پاکستان میں داخل ہونے سے حکام نے سیلاب کا خطرہ ظاہر کردیا ہے۔

بھارت کی جانب سے پاکستان میں اضافی پانی چھوڑنے سے پانی کی سطح ساڑھے چودہ فٹ ہوگئی ہے۔ اٹاری، جمال کوٹ، سلیمانکی میں سیلاب سے بچاؤ کے کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں۔ ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ کو تیار رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ بڑھنے لگے گا۔ این ڈی ایم اے نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیڑھ سے دو لاکھ کیوسک پانی پاکستانی حدود میں آسکتا ہے۔

ترجمان کے مطابق بھارت نے سرکاری طور پر تاحال پانی چھوڑنے کی کوئی اطلاع نہیں دی۔ گلگت بلتستان ڈی ایم اے اور دریائے سندھ کے اطراف انتظامیہ کو الرٹ جاری کردیا گیا۔

دوسری جانب پاکستان میں بھی بارشوں کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ راجن پور میں کوٹ مٹھن کے مقام پر چار لاکھ چالیس ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ نارووال کے نالہ ڈیک میں درمیانے درجے کا، جب کہ ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

وزیر بہبود آبادی پنجاب ہاشم ڈوگر نے ہدایت کی ہے کہ دریائے ستلج کے کناروں پر بسنے والے لوگ فوری طور پر محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی کرجائیں۔ ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کردیا ہے جبکہ شہریوں کو دریاؤں میں نہانے اور کشتی رانی سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

میرپور ماتھیلو میں بھی دریائے سندھ میں گھوٹکی اور چشمہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث کچے کے علاقے کے مکین پریشان ہیں۔

سندھ کے مختلف علاقوں جاڑو شیخ، نور لکھن، وستی جیون شاہ سمیت درجنوں دیہات اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں جبکہ کئی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ دیہاتوں کے مکینوں نے نقل مکانی کرنا شروع کردی ہے۔

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے مطابق بھارت کا چھوڑا ہوا پانی گلگت بلتستان کے ضلع خرمنگ سے دریائے سندھ میں شامل ہوگیا ہے اور طغیانی کی صورتحال ہے۔ تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح مزید بلند ہوگئی ہے اور انتہائی سطح پہنچنے میں صرف ایک فٹ گنجائش باقی ہے۔

دریائے ستلج میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے آج ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔ بھارت کے پانی چھوڑنے کے بعد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

اجلاس میں سیلاب سے پیدا صورتحال کے تناظر میں حفاظتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا، وزیراعلیٰ رات گئے تک پیشگی حفاظتی انتظامات اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے، عثمان بزدار نے انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے حکام کو ضروری ہدایات بھی جاری کیں۔ اجلاس میں امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری