کراچی ڈینگی کی لپیٹ میں، صرف 3 ہفتوں میں 186 بیمار


کراچی ڈینگی کی لپیٹ میں، صرف 3 ہفتوں میں 186 بیمار

کراچی پر ڈینگی نے حملہ کر دیا ہے، گذشتہ 20 روز کے دوران 186 افراد ڈینگی بخار سے متاثر ہو چکے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ڈینگی کے ایک بار پھر کراچی پر حملہ کر دیا ہے۔ فقط 20 دنوں میں اس موذی مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 186 تک جا پہنچی ہے۔ اگر اس پر جلد قابو نا پایا گیا تو اس تعداد کے بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

اس حوالے سے سربراہ انسداد ڈینگی سیل ڈاکٹر محمد اقبال نے بتایا کہ رواں سال شہر میں 1100 افراد ڈینگی سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ کراچی میں رواں سال ڈینگی سے ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔

سربراہ انسداد ڈینگی سیل نے ہدایت کی ہے کہ مچھر سے بچاؤ کے لیے بالائی اور زیر زمین ٹینکس کوصاف رکھیں۔

ڈاکٹر محمد اقبال کا کہنا تھا کہ گھر،گلی اور محلے میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں، طلوع اور غروب آفتاب کے وقت پرخاص احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

واضح رہے کہ ڈینگی بخارایک عام سی بیماری ہے، لیکن اگر بروقت اس کا تدارک نہ کیا جائے اور احتیاط سے کام نہ لیا جائے تو یہ ایک وبا کی شکل اختیار کر س یہ وہ بیماری ہے جو یورپ کے علاوہ تقریباً ساری دنیا میں ہوتی رہتی ہے اور ماضی میں بھارت اور سری لنکا میں بھی کافی لوگوں کی جان لے چکی ہے، اس بیماری کا اثر بالغوں کی نسبت بچوں میں زیادہ شدید ہوتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق ہر سال دنیا میں تقریباً دو کروڑ کے لگ بھگ لوگ ڈینگی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس مرض کی شرح اموات پانچ فیصد سے لے کر تیس فیصد تک ہے۔ یہ بیماری چار مختلف اقسام کے ڈینگی وائرس کی وجہ سے پھیلتی ہے۔ جسم اور جوڑوں کے شدید درد کی وجہ سے اس بیماری کو ہڈی توڑ بخار بھی کہا جاتا ہے۔ ملیریا کی طرح ڈینگی بخار بھی مچھروں کے کاٹنے کی وجہ سے ہوتا ہے، لیکن اس میں اینافلیز کی بجائے ایڈیز مچھر شامل ہوتے ہیں جو کہ عام مچھروں کی نسبت زیادہ خطرناک ہوتے ہیں اور دن کے اوقات میں بھی کاٹ سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ ان مچھروں کی افزائش و نسل صرف کھڑے پانی میں ہوتی ہے، جیسے تالاب، روم ائیر کولر، ٹوٹی ہوئی بوتلیں، پرانے ٹائروں اور برتنوں میں کافی دنوں سے کھڑے پانی میں۔ اس لئے اپنے گھروں کے ارد گرد کہیں پانی نہ کھڑا ہونے دیں، واٹر ٹینک اور واٹر کنٹینرز کو ڈھانپ کر رکھیں اور جہاں کہیں مکمل پانی نکالنا ناممکن ہو،وہاں پر 30 ملی لیٹر پیٹرول یا کیروسین آئل ہر 100 لیٹر پانی میں ڈال دیں اور یہ عمل ہر ہفتہ دہرائیں۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری