مقبوضہ کشمیر کے ابتر حالات؛ پاکستانی وزیر خارجہ کا ڈنمارک کے ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ


پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈنمارک کے ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کے متعلق آگاہ کیا۔


خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈنمارک کے ہم منصب کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کے متعلق آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیرمیں آبادیاتی تناسب تبدیلی کیلئے بھارت نے یکطرفہ اقدام اٹھایا۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیرکا کرفیوکے ذریعے محاصرہ کررکھا ہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی اقدامات عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل اور سیکیورٹی کونسل نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں نوٹس لیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس وقت 9 لاکھ سے زائد بھارتی فوج مقبوضہ کشمیرمیں موجود ہے۔ مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باعث خوراک اور ادویات تک میسرنہیں۔
وزیر خارجہ نے پاکستان کا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ سے مذاکرات کےلئے تیارتھے اور اب بھی تیارہیں۔
انہوں نے ڈنمارک سے مطالبہ کیا وہ کشمیریوں کو ان کا حق دلانے کیلئے کردارادا کرے۔

دوسری جانب وزیرخارجہ ڈنمارک نے کشمیر کے معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 2ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کی صورتحال پرتشویش کا اظہار کیا اور مشورہ دیا کہ فریقین کشیدگی کے خاتمے کیلئے مذاکرات کاراستہ اپنائیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ اور جنوبی افریقا کے ہم منصب رہنماوں سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے مقبوضہ کشمیرکے حالات کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔