سعودی عرب غیرملکی ملازمین کے لئے بدترین ملک قرار


سعودی عرب غیرملکی ملازمین کے لئے بدترین ملک قرار

سعودی عرب کو غیرملکی ملازم کارکنان کے لیے بدترین ملک قرار دیا گیا ہے۔

تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، تارکین وطن کے مسائل پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے نے سعودی عرب کو غیرملکی ملازم کارکنان کے لیے بدترین ملک قرار دیا ہے۔
ایکسپیٹ انسائیڈر کی جانب سے جاری ہونے والی 2018 کی رینکنگ میں خلیجی ملک بحرین کو تارک وطن ملازمین کے لیے سب سے بہترین قرار دیا گیا۔
بحرین گزشتہ برس بھی فہرست میں صفِ اول رہا تھا، اسی طرح دوسرے نمبر پر تائیوان، تیسرے پر ایکواڈور، میکسیکو چوتھے اور سنگا پور پانچویں پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
سروے کے دوران مختلف ممالک میں کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین سے ڈیوٹی سختیاں، شخصی آزادی، دوستانہ ماحول اور گھر سے باہر گھر جیسے ماحول کے بارے میں سوالات کیے گئے اور پھر 68 ملکوں کی درجہ بندی کی گئی۔ 
فہرست میں ملائیشیا 17ویں، کینیڈا 19ویں، فرانس 34ویں، جرمنی 36ویں، یو اے ای کو نمبرز کے حساب سے چالیسواں نمبر دیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرملکی کارکنان کو مختلف قسم کے مشکلات درپیش ہیں۔ اس وقت آل سعود کی جیلوں میں دنیا بھرکے ہزاروں محنت کش بغیرکسی جرم وخطا کے قید ہیں

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری