پاکستان میں معذوروں کے لئے مصنوعی ہاتھ تیار + تصاویر


پاکستان میں معذوروں کے لئے مصنوعی ہاتھ تیار + تصاویر

پاکستانی انجینئروں نے معذوروں کے لئے ایسا مصنوعی ہاتھ تیار کیا ہے جس کو دماغ کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکے گا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان کے نوجوان انجینئروں محمد اویس اور انس نذیر نے معزور افراد کے لئے ایسے روبوٹک ہاتھ تیار کئے ہیں جن کو دماغ کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے اور جس کی مدد سے اب معذور افراد بھی معمول کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں۔  

دونوں انجینئرز نے بائیونکس کی شروعات تین سال قبل اپنی یونیورسٹی کے پروجیکٹ کے طور پر کی تھی۔

انس نذیر نے تیار کردہ مصنوعی ہاتھ کے بارے میں بتایا کہ ہمارے جسم میں دماغ مستقل سگنلز بھیج رہا ہوتا ہے تو مصنوعی ہاتھ میں اس جگہ سینسرز لگاتے ہیں جہاں دماغ سے بھیجے گئے سگنلز کی مدد سے ہاتھ حرکت کرتا ہے۔

محمد اویس کا اس بارے میں کہنا تھا کہ اُن کا پہلا مقصد یہ تھا کہ وہ بائیو روبوٹکس کی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کریں تاہم اس پروجیکٹ میں مزید کام جاری ہے۔

انس اور اویس کے اس پروجیکٹ سے اب تک 30 معذور افراد مستفید ہوچکے ہیں جن میں بچے بڑے سب شامل ہیں۔

نوجوان انجینئرز نے 2ہزار ڈالر کی مدد سے یہ مصنوعی ہاتھ تیار کئے جس کی پاکستانی رقم 3 لاکھ سے کچھ زیادہ بنتی ہے۔

اپنے ہاتھ سے معذور افراد کے لئے یہ انجینئر رحمت کے فرشتے ثابت ہوئے ہیں جب کی اس ایجاد سے وہ نارمل زندگی گزارنے کے قابل ہو گئے ہیں۔

 

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری