سعودی تیل کی تنصیبات پر حملہ / امریکی الزام پر ایران کا ردعمل


سعودی تیل کی تنصیبات پر حملہ / امریکی الزام پر ایران کا ردعمل

سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر خوفناک حلموں میں ایران کے ملوث ہونے کے امریکی الزام پر ایران کا موقف بھی سامنے آگیا ہے۔

 خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل کمپنی آرامکو کی دو آئل فیلڈز پر گزشتہ روز ڈرون حملے ہوئے جس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار نصف رہ گئی ہے تاہم ان حملوں کا الزام امریکہ نے ایران پر عائد کیا ہے جس کے بعد اب ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پہلا بیان جاری کر دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مائیک پومپیو نے دباﺅ ڈالنے کی پالیسی میں ناکامی پر اپنی سمت تبدیل کرلی ہے، امریکا اور اس کے اتحادی یمن میں پھنس کر رہ گئے ہیں کیونکہ امریکا کا خیال تھا کہ ہتھیاروں کی برتری اسے فوجی فتح دلا ئے گی۔

 ان کا کہنا تھا کہ ایران پر الزام تراشی سے تباہی ختم نہیں ہوگی، جنگ کے خاتمے اور مذاکرات کیلئے ایران کی اپریل 15 کی تجویز کو قبول کیا جائے۔

دوسری جانب ایران کے ترجمان وزارت خارجہ عباس موسوی نے بھی حملے کے امریکی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ایسے الزامات لگا کر کارروائی کا جواز پیدا کرنا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر کی دفاع میں تعاون کی پیشکش پر سعودی ولی محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ حملوں کا جواب دینے کی صلاحیت اور ارادہ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ یمن کے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے باوجود امریکا بضد ہے کہ یہ حملے ایران کی جانب سے کئے گئے ہیں تاہم اب ایران نے بھی ان حملے سے لاتعلقی کا اعلاان کرتے ہوئے امریکی الزامات کی تردید کردی ہے۔

 

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری