سعودی تیل تنصیبات حملے / امریکا کا ایران، اسرائیل کا عراق پر الزام


سعودی تیل تنصیبات حملے / امریکا کا ایران، اسرائیل کا عراق پر الزام

اسرائیل نے سعودی تیل تنصیبات حملوں کا ذمہ دار عراق کو ٹھہرا دیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ایک طرف جہاں امریکا نے سعودی تیل تنصیبات پر حملے کا الزام ایران پر دھرا ہے تو دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی تیل تنصیبات کے حملے میں مبینہ طور پر عراق کی سر زمین استعمال کی گئی ہے تاہم عراق کی جانب سے ایسے تمام دعوﺅں کی تردید جاری کر دی گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا میں چلنے والی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی کمپنی آرامکو کی دو آئل فیلڈز پر ہفتے کے روز ڈرون حملے کیے گئے جس کے باعث ریاست کی تیل کی پیدوار نصف رہ گئی۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ عراقی ملیشیا نے ایرانی ساختہ ڈرون طیاروں کی مدد سے بعقیق کی تنصیب پر حملہ کیا۔ عراق کے ڈرون اڈوں اور بعقیق تنصیبات کے درمیان صرف 800 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ کر عراق کی طرف مسترد کر دیا گیا ہے اور اپنی سرزمین استعمال ہونے سے متعلق افواہوں کی تردید جاری کر دی ہے۔

بغداد حکومت نے بیان میں ان میڈیا رپورٹس کو مسترد کردیا ہے جن میں یہ کہا گیا تھا کہ سعودی آرامکو کی دو تنصیبات پر ڈرون حملوں کے لیے عراق کی سرزمین کو استعمال کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ یمن نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا تھا کہ حملے میں 10 ڈرونز نے 15 تیل کے کنوﺅں کو نشانہ بنایا گیا ہے تاہم ایران کی جانب سے تردید اور واقعے سے لاتعلقی کے اعلان کے باوجود امریکا بضد ہے کہ ان حملوں میں ایران براہ راست ملوث ہے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری