سعودی تیل تنصیبات حملے؛ روس بھی میدان میں آگیا


سعودی تیل تنصیبات حملے؛ روس بھی میدان میں آگیا

سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں چین کے بعد سعودی عرب اور امریکا کی ایران کشیدگی سے متعلق روس نے بھی اپنا موقف دے دیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق ایک طرف جہاں امریکا اور سعدی عرب نے سعودی تیل تنصیبات پر حملے کا الزام ایران پر دھرا ہے تو دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی تیل تنصیبات کے حملے میں مبینہ طور پر عراق کی سر زمین استعمال کی گئی ہے۔

اس حوالے سے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا نے واضح اور جامع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ اور خطے سے باہر کے ممالک سعودی آئل تنصیبات حملوں پر جلد بازی میں نتیجہ نہ نکالیں۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن میں زیرِ بحث سخت جوابی ردعمل کی تجاویز ناقابل قبول ہیں لہٰذا خطے اور باہر کے ملک ایسے اقدامات سے باز رہیں جن سے خطے کے استحکام کو نقصان پہنچے۔

روسی وزرات خارجہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے متعلق امریکی پالیسی کے تناظر میں غیرتعمیری اقدامات نقصان دہ ہوں گے۔

دوسری جانب نقرہ میں سکیورٹی کانفرنس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے روسی صدر ولایمیر پیوٹن نے قرآن مجید کی آیت کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ قر آن پاک میں فرمایا گیاہے کہ عوام کے تحفظ کے علاوہ ہر قسم کا تشدد منع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روس سعودی عوام کے تحفظ کیلئے تیار ہے۔

 

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری