یمنی حملوں سے خائف سعودی اور اماراتی حکام نے امریکا سے مزید فوج طلب کرلی


یمنی حملوں سے خائف سعودی اور اماراتی حکام نے امریکا سے مزید فوج طلب کرلی

یمنی فوج کی جانب سے مزید حملوں کا عندیہ ملنے پر سعودی اور اماراتی حکام نے امریکا سے فوج طلب کرلی ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق آرامکو پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے یمنی فوج نے خبردار کیا تھا کہ اگر یمن پر سعودی حملے جاری رہے تو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حساس مقامات کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔

یمنی فوج کی جانب سے مزید حملوں کا عندیہ ملنے پر سعودی اور اماراتی حکام نے امریکا سے فوج طلب کرلی ہے۔

دوسری جانب امریکا نے بھی سعودی عرب میں اضافی فوج بھیجنے کی منظوری دیدی۔ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے پینٹاگون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوجی متحدہ عرب امارات میں بھی تعینات کیے جائیں گے تاہم فوجیوں کی تعداد اور ہتھیاروں کی نوعیت کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے گزشتہ دنوں سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کمپنی پر ہونے والے حملوں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آل سعود اور متحدہ عرب امارات کے حساس مقامات پر مزید حملے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں جنگ نہیں چاہتے؛ لیکن ملک و قوم کا دفاع کرنا ہماری شرعی ذمہ داری ہے۔ یحیی سریع نے مزید کہا تھا کہ اگر یمن کے خلاف جاری جارحیت کا فوری خاتمہ نہ کیا گیا تو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے بہت سے حساس مقامات پر حملے کئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ مسلم ممالک کی کشیدگی کی آڑ میں امریکی اسلحہ دھڑا دھڑ بک رہا ہے۔ بمباری چاہے صنعا میں ہو یا امریکی فوجی سعودی عرب اور امارات میں تعینات ہوں، امریکا کی معیشت دونوں صورتوں میں مضبوط تر ہو رہی ہے۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری