امریکی عدالت میں مودی کے خلاف مقدمہ درج


امریکی عدالت میں مودی کے خلاف مقدمہ درج

امریکی شہر ہیوسٹن کی مقامی عدالت نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے باعث امریکی شہر ہیوسٹن کی مقامی عدالت نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ وادی کشمیر میں بدترین انسانیت سوز مظالم ڈھانے پر امریکہ کی ایک اور مقامی عدالت نے پہلے ہی بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی، وزیرداخلہ امیت شاہ اور مقبوضہ وادی میں قابض بھارتی افواج سے مظالم کرانے والے لیفٹننٹ جنرل جیت سنگھ کو طلب کررکھا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اس وقت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کی غرض سے امریکا میں ہی موجود ہیں۔

دھیان رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کرتے ہوئے عوامی ردعمل سے بچنے کے لئے  مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے۔

بھارتی حکومت نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں، کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر ہسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری