ڈاکٹر بمقابلہ حکومت؛ شکست عوام کی


ڈاکٹر بمقابلہ حکومت؛ شکست عوام کی

پمز اسلام آباد کے ینگ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسز نے ہڑتال کر دی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) اسلام آباد کی نجکاری اور تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر ینگ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور نرسز نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔

پیمز اسپتال میں ایمرجنسیز اور کریٹیکل ایریاز کے علاؤہ تمام سروسز معطل ہیں جبکہ ڈاکٹرز بی ایچ یوز میں بھی سروسز نہیں دیں گے۔

یاد رہے آل ایمپلائز پمز یونین نے گذشتہ روز احتجاج اور اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کا اعلان کیا تھا۔

اس ضمن میں جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اسلام آباد کے ایگزیکیٹیو کونسل کے اجلاس میں پمزاسپتال میں تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے بھرپور احتجاج کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔

اجلاس میں اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا کہ نہ تو حسب وعدہ حکومت نے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز سمیت ڈاکٹروں کے تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا اور نہ ہی ریفارمز کے نام پر ایم ٹی آئی ایکٹ کو سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی گئی ۔

اس موقع پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ حکومت کے وعدہ خلافیوں کے خلاف ہمارے پاس بھرپور احتجاج کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ اگر اب بھی حکومت تنخواہوں میں اضافے کا فائنل نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرتی تو احتجاج کو دیگر اسپتالوں تک بھی بڑھایا جائے گا۔

حکومت اور ڈاکٹروں کی اس لڑائی میں اصل تقصان عوام کا ہو رہا ہے جن کے مریضوں کو طبی امداد نہ ملنے کی بنا پر شدید مشکلات درپیش ہیں۔

راولپنڈی اسلام آباد اور اطراف کے شہروں  میں بڑھتے ہوئے ڈینگی کے کیسز کے باعث سینکڑوں کی تعداد میں مریضوں نے اسپتال کا رخ کر رکھا ہے تاہم احتجاج کے باعث صرف ایمرجنسی سروسز کھلی رکھی گئی ہے جبکہ او پی ڈی اور دیگر شعبے میں سروسز نہیں دی جائے گی۔

حکومت اور ڈاکٹروں کو مل کر جلد ہی اس مسئلے کا کوئی ایسا حل ڈھونڈنا ہے جس سے عوام کی مشکلات میں اضافہ نہ ہو۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری