افسوس کہ جن ممالک کے ہم ڈرائیور بنتے رہے انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ہماری حمایت نہیں کی


افسوس کہ جن ممالک کے ہم ڈرائیور بنتے رہے انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ہماری حمایت نہیں کی

جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ اور متحدہ مجلس عمل کے نائب صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ افسوس کہ جن ممالک کے ہم ڈرائیور بنتے رہے انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ہماری حمایت نہیں کی۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ اور متحدہ مجلس عمل کے نائب صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے جن ممالک کی ڈرائیوری کی انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ہماری حمایت نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے تقریر بلاشبہ اچھی تھی جس نے کشمیر کے ساتھ امت مسلمہ کے مسائل پر بھی روشنی ڈالی اور ثابت کرنے کی کوشش کی کہ کس طرح سے اسلام کے خلاف مغرب کی طرف سے نفرت آمیز کاروائیاں ہوتی آئی ہیں؟

تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ اور متحدہ مجلس عمل کے نائب صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی کا اجلاس ہر سال ہوتا ہے، جہاں سربراہان مملکت یا نمائندے عالمی مسائل پر اپنے ملک کا موقف پیش کرتے اور چیلنجز کی طرف متوجہ کرتے ہیں، یقیناً کشمیر پاکستان کا مقدمہ ہے جس پر عمران خان نے اچھی گفتگو کی ہے لیکن یہ گفتگو صرف گفتگو کی حد تک ہی ہے۔

کشمیری ماں بہنوں اور بچوں کے لیے حکومت نے کوئی عملی اقدامات نہیں کیے کہ جس سے عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈال کر مقبوضہ وادی پر سے کرفیو ہٹایا جاتا، ان کو حق خود ارادیت دیا جاتا اور بھارتی مظالم رکوانے میں کردار ادا کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک عالمی برادری سے کشمیر پر ملنے والی حمایت ناکافی ہے۔

کچھ ممالک انڈونیشیا، ایران، ترکی، چین نے اچھی گفتگو کی ہے لیکن افسوس کہ جن ممالک کے ہم ڈرائیور بنتے رہے ہیں انہوں نے ہماری حمایت نہیں کی۔ ہمیں اپنی اس پالیسی پر نظر ثانی کرنے اور قوم کو بتانے کی ضرورت ہے کہ دراصل ہماری مشکلات کہاں کھڑی ہیں۔

 

اہم ترین پاکستان خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری