مودی امن کے نوبل انعام کے لئے نامزد


مودی امن کے نوبل انعام کے لئے نامزد

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی امن کا نوبل انعام 2019 کیلئے نامزد ہوئے ہیں۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق انڈیا میں ہیلتھ کیئر کی اصلاحات کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو دنیا کے سب سے بڑے انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے اور اسلحہ قوانین میں فوری ترمیم کے باعث امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن کمیٹی کے طریقہ کارسے اختلاف ہے اور وہ ان پر تنقید کرتے رہے ہیں لیکن انہیں بھی اس بار اس انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو شمالی کوریا کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے اور دیگر معاملات میں اہم کردار ادا کرنے کے باعث نامزد کیا گیا ہے۔

اسی طرح عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کو ویٹی کن کو مستحکم کرنے اور 1300 سال میں پہلے غیر یورپی پوپ بننے کے باعث امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔

دوسری جانب سویڈن سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ گریٹا تھنبرگ کو ماحولیاتی تبدیلی کی اہمیت اجاگر کرنے اور نوجوانوں میں ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق آگاہی پھیلانے پر نامزد کیا گیا ہے۔

امن کے نوبل انعام کیلئے ڈاکٹرز وِد آﺅٹ بارڈرز کو پناہ گزینوں کی خدمت کرنے اور رپورٹرز وِد آﺅٹ بارڈرز کو دنیا بھر میں آزادی صحافت کی کوششیں کرنے پر نامزد کیا گیا ہے۔

دھیان رہے کہ جب سے وزیراعظم مودی نے کشمیر پر کرفیو کا عفریت مسلط کر رکھا ہے، ان پر گویا ایوارڈز کی بارش ہو گئی ہے۔

سب سے پہلے انہیں متحدہ عرب امارات کے سب سے بڑے سول اعزاز سے نوازا گیا، پھر بحرین نے بھی ان کو ایوارڈ دی۔ چند روز قبل بل گیٹس فاونڈیشن نے بھی ان کو ایوارڈ دیا، جس پر فاونڈیشن کی اہم رکن صبا حامد نے استعفی دے دیا تھا۔ 

یاد رہے کہ امن کا نوبل انعام 2019 کیلئے 301 امیدوار سامنے آئے ہیں جن میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ امن کا نوبل انعام کسی شخص یا ادارے کو 11 اکتوبر کو دیا جائے گا۔

 

اہم ترین دنیا خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری