ایران سعودی تنازع کا حل سب کے مفاد میں ہے، پاکستان کے بعد روس بھی میدان میں آگیا


ایران سعودی تنازع کا حل سب کے مفاد میں ہے، پاکستان کے بعد روس بھی میدان میں آگیا

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کی بھرپور کوشش کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات سے سب کو فائدہ ہوگا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق پاکستان کے بعد روس بھی اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے مابین جاری سیاسی کشیدگی کے خاتمے کے لئے میدان میں آ گیا ہے۔

روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے سعودی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) خود ایران کیساتھ مسائل حل کر سکتے ہیں جبکہ ماسکو اس حوالے سے مثبت پیش رفت کی بھرپور کوشش کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران اور دیگر ممالک کے درمیان 2015ءکے جوہری معاہدے پر اختلافات ہیں جبکہ عالمی توانائی ایجنسی کہہ چکی ہے کہ ایران قوانین کی پاسداری کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آرامکو تنصیبات پر حملے کی تحقیقات میں مدد کر رہے ہیں جبکہ مصر، اسرائیل کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدے بھی کر رہے ہیں جس کا ایران بھی حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شام میں داخلی کشیدگی پرامن طریقے سے حل ہونی چاہئے۔ انہوں نے اپنی بات بڑھاتے ہوئے کہا کہ شام کے مسئلے کے حل کیلئے ایران اور ترکی سے مل کر کام کر رہے ہیں البتہ سعودی عرب کے بغیر شام کے مسئلے کے بہتر حل پر پہنچنا ممکن نہیں ہوگا۔

یاد رہے روسی صدر نے عرصہ قبل زام میں قیام امن کی کوششوں پر ایران کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

پیوٹن نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کی بھرپور کوشش کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات سب کے مفاد میں ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم اپنے مختصر دورے پر رہران پہنطے تھے جہاں انہوں نے رہبر انقلاب اسلام ٓایت اللہ خامنہ ای اور ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔

ایرانی صدر نے عمران خان کو بتایا کہ ایران، سعودی عرب کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے کے لئے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کا فوری خاتمہ کر کے لوگوں کی امداد کی جائے۔

 

 

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری